(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں عالمی وبا کورونا کی دوسری لہر شدت اختیار کر گئی ہے جس کی وجہ سے حکومتی ادارے عوام کو حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کر رہے ہیں، تاہم اب وفاقی حکومت نے کورونا کے پیش نظر سرکاری دفاتر میں حاضری 50 فیصد کم کرنے کا حکم دیدیا۔
اس حوالے سے کابینہ ڈویژن نے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا جس میں کہا گیا کہ جوائنٹ سیکرٹریز روٹیشن کی بنیاد پر آفس میں حاضری شیڈول بنائیں، متعلقہ افسران گھر بیٹھ کر آفیشل کام کریں اور اپنا ورکنگ اسٹیشن بغیر بتائے نہ چھوڑیں، جوائنٹ سیکرٹریز اپنے ماتحت 50 فیصد عملے کی روٹیشن کی بنیاد پر آفس حاضری یقینی بنائیں، تمام افسران ایڈمن ونگ کی مشاورت سے اسٹاف کا ڈیوٹی روسٹر بنائیں۔
کابینہ ڈویژن کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا کہ ڈیوٹی پر موجود افسران و ملازمین کو ماسک پہننے کی ہدایت کی جائے اور بیمار ہونے کی صورت میں ملازمین فوری طور پر اپنے افسر کو آگاہ کریں، سرکاری دفاتر میں کام ای فائلنگ کے ذریعے کیا جائے، فائل کی ہینڈ ٹو ہینڈ نقل و حرکت سے گریز کیا جائے۔
کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ اجلاس ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقد کیے جائیں اور عام شہریوں کی کسی بھی دفتر میں آمد و رفت پر پابندی عائد کر دی جائے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے باعث 32 اموات اور 2 ہزار 443 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک بھر میں کورونا کیسز کی تعداد 3 لاکھ 56 ہزار 904 تک پہنچ گئی، کورونا وائرس سے اب تک 7 ہزار 141 افراد موت کے منہ میں جاچکےہیں جبکہ 3 لاکھ 23 ہزار 225 افراد کورونا وائرس کو شکست دے چکے ہیں۔