(فہد بھٹی)شہر میں معصوم بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں اضافے کا رجحان جاری ہے،درندوں کی ہوس کانشانہ بننے والے متاثرہ بچوں کو بدفعلی کے بعد قتل کردیا جاتا، کئی ماؤں کی گودیں اجڑچکی مگر ہوس کے بچاری آزاد گھوم رہے ہیں،گزشتہ دنوں باغبانپورہ سے اغواء ہونے والی بچی کی لاش ملی۔کمسن بیٹی کو مردہ حالت میں دیکھ کرورثاء رنج والم میں مبتلا ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے مشہور علاقہ باغبانپورہ سےاغواء ہونے والی 7 سالہ بچی کی لاش برآمد ہوئی، پولیس نے لاش کو پوسٹمارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کردیا،7 سالہ نبیلہ کو گزشتہ روز مومن پورہ سے اغوا کیا گیا تھا، پولیس کا کہنا تھا کہ صبح سویرے خالی پلاٹ سے بچی کی لاش ملی،شبہ پر ایک ملزم کو حراست میں لیکر تفتیش شروع کردی،پوسٹمارٹم کے بعد لاش ورثا کےحوالے کی جائے گی۔
پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ زیادتی سمیت مختلف پہلوؤں سے تفتیش شروع کردی جبکہ پولیس نے گزشتہ روز ہی بچی کے اغواء کا مقدمہ درج کیا تھا۔واقعہ سےمتعلق جیسے ہی کوئی پیشرفت ہوگی سامنے لائی جائے گی،تاحال کیس کے بارے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیاجاسکتا۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے باغبانپورہ میں 7 سالہ بچی کےقتل کا نوٹس لیتے سی سی پی او سے رپورٹ طلب کر لی،وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعہ میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دیا، ان کا کہناتھا کہ متاثرہ خاندان کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائےگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ کم عمر بچیوں کو اغواکرنے والا بین الصوبائی گروہ گرفتار کیا، ملزمان میں نجمہ بی بی، ساتھی وقار احمد، صالح محمد شامل، ملزمان بچیوں کو اغوا کر کے سندھ لے جاتے تھے۔ تقریباًدو ماہ قبل نواں کوٹ کے علاقے میں 13 سالہ معصوم بچی منہال لطیف کے اغواء کا مقدمہ درج ہوا تھا، معصوم بچی کے اغواء کی تفتیش کے دوران حرام کاری کا مکروہ دھندہ کرنے والے بین الصوبائی گروہ کا انکشاف ہوا ہے۔
ایس ڈی پی او نواں کوٹ سرکل عمر فاروق اورانچارج انویسٹی گیشن نواں کوٹ قمر ساجد نے پولیس ٹیم کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے گروہ کو گرفتار کیا، گروہ کے قبضہ سے معصوم بچی منہال لطیف کو بحفاظت بازیاب کر کے ورثاء کے سپر د کر دیا گیا۔