ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انٹر نیٹ دو دن میں بحال ہو گا، نوٹیفکیشن دیکھ کر واپس چلے جاتے تو جانیں بچ جاتیں،چوہدری انوارالحق

City42, Prime Minister Azad Kashmir Chourdhry Anwarul Haq, Kashmir Electricity Tariff , City42 , Atta Subsidy in Kashmir, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: آزاد کشمیر کے وزیر اعظم انوار الحق نے کہا ہے کہ  آٹے پر سبسڈی،  بجلی کے ٹیرف میں کمی عوام کا حق تھا،حکومت نے پہلے بھی لوگوں کے مسائل کے حل کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کیں، صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہبازشریف نے کشمیری عوام کو اپنا سمجھ کر پیکج دیا۔ 

وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے یہ باتیں مظفر آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ آزاد کشمیر کابینہ کے ارکان بھی اس پر ہجوم نیوز کانفرنس میں چوہدری انوار الحق کے ساتھ بیٹھے تھے۔

چوہدری انوار الحق نے کہا کہ ہم   حکومت پاکستان کے شکر گزار ہیں جس نے اہم کردار ادا کیا،  آزاد کشمیر کے عوام کو ریلیف ملا۔ حکومت اس پیکیج سے مطمئن ہے۔

 چوہدری انوارالحق نے کہا کہ مطالبات کی آڑ میں امن عامہ تباہ کرنے  کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔  تین نوجوانوں کی شہادت پر افسوس ہے۔

انٹر نیٹ  بحال ہونے میں دو دن لگیں گے

وزیراعظم انوارالحق نے سوالات کے جواب  میں بتایا کہ آزاد کشمیر میں انٹرنیٹ سروس بحال ہونے میں ایک دو دن لگ سکتے ہیں۔ بھارت کی جانب سے بے بنیاد پروپیگنڈے کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ  آزاد کشمیر کے عوام کی تمام ترجمانی آزاد کشمیر کی حکومت اور اس کے وزیر اعظم نے خود کی۔خود  میں نے عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج سے کافی پہلے عوامی ایکشن کمیٹی کے یہی سارے مطالبات سینٹ آف پاکستان کی قائمہ کمیٹی میں رکھے تھے۔

نوٹیفیکیشن کے بعد ہجوم دھیر کوٹ سے واپس چلا جاتا تو جانیں ضائع نہ ہوتیں

  چوہدری انوارالحق  نے سوالات کے جواب میں کہا کہ اگر نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد ہجوم دھیر کوٹ سے ہی واپس ہوجاتا تو  انسانی جانوں کا زیاں نہ ہوتا۔  ہم نے دھیر کوٹ میں عوامی ایکشن کمیٹی کو نو ٹیفکیشن پہنچا دیئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو اشتعال دلانے یا پاکستان کے خلاف نفرت پیدا کرنے اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ چوہدری انوار الحق نے کہا کہ کیا مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں وہ مراعات دے سکتی ہے جو پاکستان نے آزاد کشمیر کو دی ہیں؟ میں سب کو چیلنج کرتا ہوں،  یہ جو سبسڈی اورمراعات پاکستان نے دی ہیں، وہ  مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان سے لے کر دکھائیں۔چوہدری انوارالحق نے کہا کہ   کسی کی عزت نفس کو مجروح کہے بغیر  احتجاج میں مرنے والے افراد کے لواحقین کی مدد کر دی جائے گی۔

بحران حل کرنے میں صدر آصف زرداری کا کردار

 چوہدری انوارالحق  نے کشمیر کا بحران حل کرنے میں صدر آصف علی زرداری کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے بتایا کہ صدر  آصف  علی زرداری نے کہا تھا کہ کشمیریوں کو مدد  دینے سے اگر وفاق پر  بوجھ  پڑتا ہے تو ہم سندھ سے یہ مدد  دے سکتے ہیں ۔ وفاقی حکومت کے فیصلے سے عوام کو یہ  ریلیف ملا۔  ہم حکومتی اداروں،  افواج پاکستان کے شکرگزار ہیں۔

چوہدری انوارالحق نے بتایا کہ عوام کو آٹے پر سبسڈی اور بجلی کے ٹیرف میں کمی دینے کے بعد مزید ریلیف دینے کے لئے اگلے مرحلے میں بیروز گاری کو ختم کرنے کے لئے انڈوو منٹ فنڈ قائم کر رہے ہیں۔ ابتدا میں انڈوومنٹ فنڈ کے لئے تین ارب روپے مختص کر دیئے ہیں۔

 وزیراعظم آزادکشمیر  نے بتایا کہ جب تک یہ حکومت ہے، ہم اپنے اسلاف کے نظریے پر ایک آنچ نہیں آنےدیں گے۔

کسی کی جیت نہ ہار، اللہ کا شکر جس نے ہمیں بڑے بحران سے بچایا

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے اللہ نے ہمیں بڑے بحران سے بچا لیا۔  اس میں نہ کسی کی جیت ہے اور نہ کسی کی ہار یہ پوری قوم کی فتح ہے۔

ہم نے گولی نہ چلانے کا فیصلہ کیا تھا

چوہدری انوارالحق  نے انکشاف کیا کہ ہم نےفیصلہ کیا تھاکہ گولی نہیں چلائی جائے گی۔

 ہجوم کی جانب سے تشدد کے نتیجہ میں ایک افسر شہید ہوا، دوسو تہتر سپاہی زخمی ہیں۔ را اور بھارت کا جو جو نیٹ ورک ہے اس کا ہمیں پتہ ہے۔

 وزیراعظم آزادکشمیر  نے سوالات کے جواب میں بتایا کہ  رینجرز صرف  انسٹالیشنز کی حفاظت کے مامور ہونا تھیں۔ رینجرز کے جوان زخمی ہوئے تین گاڑیاں جلائی گئی۔ 

  چوہدری انوارالحق  نے انکشاف کیا کہ  آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے کے متعلق  اسٹبلشمنٹ یا پاکستان کی سیاسی قیادت میں کسی سطح پر کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔