شرح سود میں مزید کمی

شرح سود میں مزید کمی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( حسن علی ) اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں مزید ایک فیصد کمی کردی، مرکزی بینک نے رواں مالی سال بڑے خسارے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی جاری کردی، جس کے تحت شرح سود میں مزید ایک فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 1 فیصد کمی کے بعد شرح سود 8 فیصد کی سطح پر آگئی ہے۔ گزشتہ دو ماہ میں شرح سود میں 5.25 فیصد کمی کی جاچکی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں برس مہنگائی کی شرح 11 سے 12 فیصد رہنے کا امکان ہے، اگلے مالی سال مہنگائی کی شرح 7 سے 9 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ مرکزی بینک کے مطابق کورونا کے سبب اچھوتے چیلنج کا سامنا ہے کیونکہ وبا کی نوعیت غیر معاشی ہے، شرح سود میں کمی معاشی سست روی ختم نہیں کرسکتی لیکن رقم کی قلت کا مسئلہ حل کرسکتی ہے۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مارچ اور اپریل میں ٹیکس آمدن میں 15 فیصدکی بڑی کمی ہوئی، رواں مالی سال کی چوتھی سہہ ماہی میں خسارے میں بڑےاضافے کا خدشہ ہے، چیلنجز کے باوجود کرنٹ اکاؤنٹ خسارے قابو میں رہنے کا امکان ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق مجموعی کھپت اور سروسز سیکٹر قدرے طویل عرصے تک دباؤ میں رہیں گے۔ مرکزی بینک کے مطابق خراب زرعی حالات کے سبب خوردنی اشیاء کی قیمت بڑھنے کا امکان ہے، اگلے مالی سال معیشت سست رہی تو مہنگائی مزید کم ہوسکتی ہے۔

دوسری جانب فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں انجم نثار نے شرح سود 5 فیصد کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں انجم نثار نے سٹی فورٹی ٹو سے گفتگو کرتے ہوئے  کہا کہ تاجروں اور صنعتکاروں کو شرح سود میں کمی کی بہت امیدیں ہیں، اس لیے کورونا کے باعث معاشی حالات کو دیکھتے ہوئے اسٹیٹ بنک شرح سود کو 5 فیصد تک لائے۔ شرح سود میں کمی سے ہی کاروبار چل سکتے ہیں۔

میاں انجم نثار کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث پہلے ہی تاجر اور صنعتکار پریشان ہیں، ایسے میں حکومت کو صنعتیں چلانے کے لیے  ریلیف دینا ہوگا۔