خصوصی بچے نے 12سال کی عمر میں کتاب لکھ ڈالی

خصوصی بچے نے 12سال کی عمر میں کتاب لکھ ڈالی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

عفیفہ نصر اللہ: ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی ذرخیز ہے ساقی ۔ لاہور کے پہلے  خصوصی  بچے نے 12 سال کی عمر میں اپنی کتاب " مسافر " لکھ ڈالی۔

چھوٹی عمر اور بڑا کام، نور الدین لاہور کے وہ پہلے خصوصی بچے ہیں  جنہوں نے اپنی معذوری کو اپنی مجبوری نہیں بنایا۔بلکہ ہمت  باندھ کر 12 سال کی عمر میں کتاب لکھ دی ہے۔نورالدین کی ایک سال کی عمر  میں بستر سے گرکر  ٹانگیں مفلوج ہو گئی تھیں۔ ان کا جسم مزید بڑھ نہیں سکتا۔ہر کام میں ان کی والدہ  خود کرتی ہیں, اس کے باوجود نور کو خود پر اعتماد ہے ہے،وہ آگے پڑھنا چاہتا ہے۔


نور کے والد ظہیر عباس نے ان کا بہت ساتھ دیا-


نور اپنی معذوری کے باوجود اپنے آپ کو کسی صحت مند انسان سے کم تر نہیں سمجھتے، نور الدین کا کہنا ہے کہ اب افسانے بھی لکھ رہے ہیںں۔ائںدہ چند سالوں میں اپنی کہانیوں کی کتابیں شائع کریں گے۔

یاد رہے  ارفع کریم رندھاوا نے صرف 9 برس کی عمر میں مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل امتحان پاس کر کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا میں تہلکہ مچایا تھا۔ارفع نے لاہور گرائمر سکول سے اے لیولز کیا تھا۔انہوں نے کئی انعامات بھی حاصل کیے۔ سنہ دو ہزار پانچ میں انہیں فاطمہ جناح گولڈ میڈل دیا گیا، اس کے علاوہ ان کو سلام پاکستان ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔حکومت پاکستان کی طرف سے ارفع کریم رندھاوا کو حسن کارکردگی کا صدارتی ایواڈ بھی دیا گیا تھا۔14 جنوری 2012 کو انتقال کرگئی تھیں،ان کی یاد میں لاہور میں ارفع کریم آئی ٹی ٹاور بنایا گیا ہے جو پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer