در نایاب: کورونا وائرس پھیلاؤ کے پیش نظر شہر میں لاک ڈاون اور میٹرو بس کی بندش نے اتھارٹی کی معاشی طور پر کمر توڑ دی، میٹرو بس سروس کی بندش کے 54 ویں روز اتھارٹی کا ریونیو خسارہ اکیس کروڑ چھ لاکھ تک پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق میٹرو بس اٹھارٹی خسارے سے نکلنے کے لئے تا حال کوئی ٹھوس حکمت عملی مرتب نہ کرسکی، میٹرو بس سروس پر روزانہ اوسط ایک لاکھ تیس ہزار شہری سفر کرتے ہیں۔ میٹرو بس سروس کی ایک روز کی آمدن 39 لاکھ جبکہ ایک ماہ کی آمد 11 کروڑ 70 لاکھ ہے، میٹرو بس اتھارٹی اور سروس کو چلانے والی نجی کمپنی کو بھی بندش کے دوران شدید معاشی مسائل کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق میٹروبس اتھارٹی نے تاحال حکومت پنجاب کو خسارے پر قابو پانے اور نجی کمپنیوں کی ادائیگیوں کا کوئی میکنیزیم پیش نہیں کیا، میٹرو بس سروس کے آپریشنل اخراجات منجمند تاہم مینجمنٹ اور ملازمین کی تنخواہوں کا بوجھ تاحال برقرار ہے۔
واضح رہے کہ 9 مئی کو پنجاب حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں 31 مئی تک توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، جس میں ہفتے کے چار دن پیر، منگل، بدھ اور جمعرات کو دکانیں اور عام بازار کھلے رکھنے کی اجازت دی گئی تھی جبکہ ہفتے کے تین روز مکمل لاک ڈاؤن کا کہا گیا تھا۔
محکمہ داخلہ حکام کے مطابق جمعہ ،ہفتہ اوراتوار کو لاک ڈاؤن میں سختی کی جائے گی، لاک ڈاؤن پر تاجرتنظیموں سے زبردستی عملدرآمد کرایا جائے گا، جبکہ محکمہ داخلہ پنجاب حکام نے وفاق سے لاک ڈاؤن کی پالیسی پرتبادلہ خیال بھی کیا۔
یہ بھی واضح رہے کہ باغوں کے شہر میں کورونا وائرس تیزی کے حملوں میں تیزی آگئی، لاہور میں کورونا سے مزید 3 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 82 ہوگئی جبکہ نئے کیسز سامنے آنے سے مصدقہ مریضوں کی تعداد 6640 تک جاپہنچی ہے، اب تک کورونا وائرس میں مبتلا 1553 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔