(ملک اشرف) اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے ایک کروڑ بیس لاکھ کا انکم ٹیکس نوٹس ملنے کے اقدام کو ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا، عدالت نے درخواست سماعت کے لئے دو رکنی بنچ کو بھجوادی۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس عابد عزیز شیخ نے حمزہ شہباز کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں وفاقی حکومت، وزرات قانون، ایف بی آر اور کمشنر ان لینڈ ریونیو کو فریق بنایا گیا ہے، درخواستگزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ وہ طویل عرصے سے سیاست میں ہیں اور اس وقت اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ہیں، وہ اور ان کا خاندان باقاعدگی سے انکم ٹیکس ادا کرتے ہیں، وہ کبھی بھی انکم ٹیکس کا نادہندہ نہیں رہے، کمشنر ان لینڈ ریونیو نے انہیں 2014 کا ایک کروڑ 20 لاکھ 8 ہزار روپے کا انکم ٹیکس ادائیگی کا نوٹس بھیج دیا ہے، ان کو نوٹس دینے سے قبل موقف بھی نہیں سنا گیا۔
درخواستگزار نے استدعا کی کہ عدالت 2 مئی 2019 کو بھیجے گئے اس نوٹس کو کالعدم قرار دے اور عدالتی فیصلے تک اس نوٹس پر عملدرآمد معطل کیا جائے، جسٹس عابدعزیز شیخ نے ریمارکس دیئے کہ سنگل بنچ اس نوعیت کی درخواستوں کو مسترد کرچکا ہے، سنگل بنچ کیخلاف کیسز 2 رکنی بنچ میں زیر سماعت ہیں، مناسب ہےکہ یہ کیس بھی اسی ڈویژن بنچ میں لگا دیا جائے۔