ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ٹرمپ پر فائرنگ کرنیوالے نوجوان کے متعلق نئی ​​تفصیلات

City42, Thomas Mathew Crooks, Donald Trump
کیپشن: بیتھل پارک اسکول ڈسٹرکٹ کی طرف سے فراہم کردہ 2021 کی اس تصویر میں طالب علم تھامس میتھیو کروکس کو دکھایا گیا ہے جس نے بیتھل پارک ہائی اسکول سے 2022 کی کلاس کے ساتھ گریجویشن کیا تھا،  کروک کو  ایف بی آئی نے سابق صدر  ڈونلڈ ٹرمپ پر  قاتلانہ حملے میں ملوث شوٹر  قرار دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ 13 جولائی 2024 کو بٹلر، پا میں ایک انتخابی ریلی میں اچانک فائرنگ کا نشانہ بنے تھے۔
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: امریکہ کی وفاقی  تحقیقاتی ایجنسی ایف بی آئی نے بتایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کرنے والا 20 سال کا مقامی نوجوان بم بنانے کا سامان بھی اپنی گاڑی میں ساتھ لئے گھوم رہا تھا۔

تھامس میتھیو کروکس جو   پینسلوینیا  سٹیٹ کا ہی رہائشی ہے وہ بم کیوں بنانا چاہتا تھا اور اس کی گاڑی میں دھماکہ خیز مواد کیوں تھا، اس حوالے سے ابھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ ابھی حملہ کرنے کی وجوہات کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ میتھیو کروکس خود  سکیورٹی اہلکاروں کی فائرنگ سے مارا گیا تھا اس لئے اب اس کے ارادوں کی متعلق تحقیقات خاصی مشکل ہو چکی ہیں۔ 
بظاہر یہ دکھائی دے رہا ہے کہ  ڈونلنڈ ٹرمپ کی ریلی میں ان پر فائرنگ کرنے والے نوجوان نے اکیلے سب کچھ کیا ، اس کے سسوشل میڈیا اکاؤنٹس سے کوئی دھمکی آمیز موادنہیں ملا اور کوئی دوسرا ایسا اشارہ نہیں ملا کہ وہ کیوں امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ پر حملہ کرنا چاہتا تھا۔

ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ بم اسپیشلسٹ نے حملہ آور کی گاڑی سے مشکوک ڈیوائس قبضے میں لے لی۔ حملہ آور نے جو بندوق استعمال کی وہ اس کے والد نے قانونی طور پر خریدی تھی۔ میتھیو کروکس کے گھر سے بھی بم بنانےوالا سامان برآمد ہوگیا۔

پینٹاگون نے ویریفیکیشن کے بعد بتایا ہے کہ تھامس کروکس کا کوئی فوجی بیک گراؤنڈ نہیں، اس کی گاڑی میں دھماکا خیز  اشیا بھی تھیں، گاڑی ٹرمپ کی ریلی کے مقام سے نزدیک پارک تھی۔

امریکی سینیٹ کی ہوم لینڈسکیورٹی کمیٹی ٹرمپ پرقاتلانہ حملے اورسکیورٹی کی ناکامی کی تحقیقات کرے گی۔