ویب ڈیسک: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ پچھلی حکومت کی وجہ سے امریکا سے ہمارے تعلقات خراب ہوئے، ہماری حکومت کے 15ماہ امریکا سےتعلقات بحالی میں لگ گئے، ٹیم ورک کے باعث آئی ایم ایف پروگرام منظور ہوا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے لاہور میں ایوان صنعت و تجارت کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومت کےغلط فیصلوں سےعالمی سطح پر ملکی ساکھ کو نقصان پہنچا۔ ماضی میں بدقسمتی سے ذاتی مفاد کو قومی مفاد پر ترجیح دی گئی، پچھلی حکومت کی وجہ سے امریکا سے ہمارے تعلقات خراب ہوئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ امریکا سے تعلقات بہترکرنے کیلئے دن رات ایک کردیا، امریکی وزیرخارجہ نے بھی آئی ایم ایف معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔ پاکستان کا ڈیفالٹ سے بچناکامیابی لیکن پروگرام کی بحالی کامیابی نہیں۔ ہماری حکومت کے 15ماہ امریکا سےتعلقات بحالی میں لگ گئے۔ چین نے 3، 4 ماہ میں 5 ارب ڈالر دیئے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے سب نے کردار ادا کیا۔ قوم کو معلوم ہونا چاہیئے کہ ہم کن کن مراحل سے گزرے، چین کی مدد کے بغیرآئی ایم ایف سے معاہدہ ممکن نہیں تھا۔ ہمیں بنیادی اسٹرکچر میں اصلاحات لانا ہیں، بجلی کے نرخوں میں بدقسمتی سے اضافہ کرنا پڑ رہا ہے۔ بجلی مہنگی کرنا آئی ایم ایف کی شرط مگرگردشی قرضوں کی وجہ سے ہماری ضرورت بھی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔ ٹیکس بیس کو بڑھانا اور زراعت کو ترقی دینی ہے، ٹیم ورک کے باعث آئی ایم ایف پروگرام منظور ہوا۔ تاجروں کے مسائل کا حل اولین ترجیح ہے، صنعت و تجارت کو سہولیات دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔