(اکمل سومرو) پنجاب یونیورسٹی نے ایم فل و پی ایچ ڈی سکالرز کیلئے یونیورسٹی کھولنے کا شیڈول جاری کردیا، یونیورسٹی میں فیس ماسک اور دستانوں کے بغیر طلباء کے داخلے پر پابندی ہوگی۔
پنجاب یونیورسٹی نے تمام شعبہ جات کے سربراہان سے ایم فل و پی ایچ ڈی کلاسز، امتحانات کا شیڈول کل تک طلب کر لیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کی جانب سے جاری کیے گئے ضابطے کے مطابق یونیورسٹی میں فیس ماسک اور دستانوں کے بغیر طلباء کے داخلے پر پابندی ہوگی جبکہ ہر ڈیپارٹمنٹ میں سینیٹائزر اور ہینڈ واش کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ رجسٹرار پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر خالد خان نے مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے۔ ہر ڈیپارٹمنٹ ایم فل و پی ایچ ڈی سکالرز کی کلاسز کا ڈیٹا اور نام آر او آفس جمع کرانے کے پاپند ہوں گے۔ یونیورسٹی میں ایک مہینے کے دوران صرف پندرہ دن کلاسز ہوں گی۔ ڈیپارٹمنٹس کی جانب سے شیڈول جمع کرانے کے بعد طلباء کو یونیورسٹی انٹری پاس جاری ہوں گے۔ لیبارٹریز میں سائنس ورک کرنے والے طلباء کو بھی یونیورسٹی آنے کی اجازت ہوگی۔
دوسری جانب سرکاری ونجی یونیورسٹیز میں بی ایس آنرزکی ڈگریوں کا نصاب تبدیل کرنےکا فیصلہ، طلبہ کو پہلے سمیسٹر میں علمی مکالمےپرمبنی نصاب پڑھایا جائےگاجبکہ پیشہ ورانہ ڈگری میں داخلہ لینےوالےطلباء کو ڈگری تبدیل کرنے کا بھی اختیار ہوگا۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سےقابلیت پرمبنی نصاب تعلیم رائج کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے،نصاب کی تیاری کےلیےایک ہزار سٹیک ہولڈرزکےساتھ مکالمہ کیا گیا،نیا نصاب ملک بھرکی جامعات سمیت الحاق شدہ کالجوں میں بھی رائج ہوگا۔
ایچ ای سی کےمطابق پُرانا نصاب طلبہ کواکیسویں صدی میں مطلوب لازمی صلاحیتیں اور تحقیقی طریقہ کارکی صلاحیت فراہم نہیں کرتا،نئےنصاب میں آرٹس،ہیومینٹیز،نیچرل سائنسز،سوشل سائنسز کے طلبا کو کوانٹی ٹیٹیو ریزننگ اورایکسپوزٹری رائٹنگ کےلازمی مضمون پڑھنا ہوں گے، ایچ ای سی کے مطابق طلبہ کو ایک میجر سبجیکٹ یا ڈبل میجرز سبجیکٹس کےعلاوہ ایک یا دومائنرز سمیت ایک میجر سبجیکٹ میں گریجویشن کےحوالےسے بھی لچک کی سہولت دستیاب ہوگی۔
نئےنصاب میں عملی تجربے کوگریجویشن کی لازمی ضرورت قرار دیا گیا ہے، سب طلباءکے لیےانٹرن شپ کرنا لازمی ہوگی اوراضافی صلاحیتوں جیسےانٹر پری نیورشپ،بزنس ڈیویلپمنٹ وغیرہ کا انتخاب کرنا بھی ضروری ہوگا، عالمی بینک کی طرف سے ہائرایجوکیشن ڈیویلپمنٹ ان پاکستان پروگرام کے تحت انڈرگریجویٹ نصاب کےآغاز کے لیےجزوی معاونت فراہم کی جاچکی ہے ،ایچ ای سی ورلڈ بینک اس پانچ سالہ پروگرام پر عمل درآمد کررہا ہے، ایچ ای سی کا پوسٹ سیکنڈری ایجوکیشن ریفارم یونٹ اس پروگرام کے تحت تدریسی مانیٹرنگ کرے گا۔