جنس بدل کرشادی کرنے کامعاملہ، عدالت نے بڑا فیصلہ سنادیا

جنس بدل کرشادی کرنے کامعاملہ، عدالت نے بڑا فیصلہ سنادیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی42)عدالت نےجنس بدل کر شادی کرنے والی استانی کا میڈیکل کرانے کا حکم دے دیا، چند روز قبل  عاصمہ بی بی نے نیہا نامی لڑکی سے کورٹ میرج کی تھی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے آکاش علی عرف عاصمہ بی بی کے جنسی میڈیکل ٹیسٹ کروانے کا حکم دے دیا۔عدالت نے حکم دیا کہ ایم ایس ڈی ایچ کیو چار رکنی بورڈتشکیل کرئے ۔عدالت کا کہناتھا کہ اگلی سماعت پر جنسی کی تشخیص کا ٹیسٹ کرواکر عدالت میں پیش کیا جائے،بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت اگلی سوموار تک ملتوی کردی۔
جنس بدل کر  آکاش علی عرف عاصمہ بی بی کا کہناتھا کہ میں مکمل مرد ہوں شادی شدہ زندگی گزار رہا ہوں،میری اہلیہ کی پھو پھوسے دوستی تھی اس نے شادی کی پیشکش کی مگر میں نے انکار کیا،آکاش علی  کی اہلیہ نیہا نامی لڑکی نے عدالت میں بیان دیا کہ میں آکاش کی بیوی ہوں میرا خاوند مکمل مرد ہے شادی شدہ زندگی گزار رہی ہوں۔

واضح رہے کہ ٹیکسلا کی رہائشی استانی نےلڑکے کے نام پر جعلی شناختی کارڈ بنوا کراپنی ہی طالبہ سے شادی کا ڈرامہ رچایا،معاملہ کھلنے پر لڑکی کے والد سید امجد نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا، جس پر  عدالت نے آج دونوں خواتین کو طلب کیا تھا۔لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جج جسٹس صداقت علی خان نے کیس کی سماعت کی۔

 درخواست گزار کے وکیل آصف اعوان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ  عاصمہ بی بی  نےمرد بننے کے لیے اپنا آپریشن کرایا ہے، جنس تبدیلی کے لیے ٹرانس جینڈر ایکٹ موجود ہے۔جہاں آپریشن ہوا ان کے خلاف بھی کارروائی کا حق رکھتے ہیں، جنس تبدیلی سے متعلق ملزم نےکوئی میڈیکل ثبوت پیش نہیں کیا۔

لڑکا بن کر شادی کرنے والی خاتون اس لڑکی کی ٹیچربھی رہی اور اس کی عمر 29 سال ہے، دونوں کی شادی 20 فروری 2020 کو ایڈیشنل سیشن جج عظیم اختر کی عدالت میں ہوئی۔

یادرہے کہ لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ  نےدونوں لڑکیوں اور ایس ایچ او ٹیکسلاکو 15 جولائی کو طلب کیا تھا،دونوں لڑکیاں ٹیکسلا کی رہائشی ہیں۔
 

M .SAJID .KHAN

Content Writer