(سٹی42) لاہورسروسز ہسپتال میں ڈاکٹرز کی غفلت سے حامد کی موت،4ڈاکٹرز کےخلاف کارروائی کی سفارش،ڈاکٹر سلمان حسیب ، ڈاکٹر محمود الحسن،ڈاکٹر محمد عمران اورڈاکٹر سلمان سرور شامل، چاروں ڈاکٹر غنڈہ گردی اورایمرجنسی کی 4 گھنٹے تک بندش کے ذمہ دار قرار۔سٹی 42 جعلی پرچیاں اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے لایا۔
تفصیلات کےمطابق سروسز ہسپتال انتظامیہ کی مریض ہلاکت کیس میں ملوث اور ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی،سروسز ہسپتال کےڈاکٹر سلمان حسیب، ڈاکٹر محمود الحسن، ڈاکٹر محمد عمران،ڈاکٹر سلمان سرور کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی، چاروں ڈاکٹرز کو غنڈہ گردی اورایمرجنسی کی 4 گھنٹے تک بندش کا ذمہ دار قرار دیا گیا.
چاروں ڈاکٹرز کے خلاف پاکستان میڈیکل کمیشن سی پی ایس پی اور یو ایچ ایس سے بھی کارروائی کی سفارش کی گئی،سروسز ہسپتال میں علاج میں سنگین غفلت سے مریض کی ہلاکت کے واقعہ کے بعد ینگ ڈاکٹرز کا انتظامیہ پر دباو ، ایم ایس آفس پر قبضہ کرکے ایک گھنٹے تک احتجاج کیا ، ذمہ داروں کے تعین کی بجائے الٹا ایم ایس کو ہٹانے کا مطالبہ کر ڈالا ۔
سروسز ہسپتال میں علاج نہ ملنے پر جمعہ کی صبح جواں سالہ مریض زندگی کی بازی ہار گیا تھا۔سنگین غفلت کو چھپانے کے لئے مریض کو ہسپتال آمد سے پہلے ہی مردہ قرار دینے کے لئےریکارڈ میں بھی بوگس انٹری کر دی گئی لیکن سی سی ٹی وی فوٹیج اور کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ نے سنگین جرم کا بھانڈا پھوڑ دیا۔
اس واقعہ کے خلاف ہفتہ کی دوپہر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے الٹا ایم ایس آفس کا گھیراو کرکے نعرے بازی کی اور ایک گھنٹے تک دفتر پر قبضہ کئے رکھا۔ وائے ڈی اے نے سنگین غفلت سے مریض کی ہلاکت کے ذمہ داروں کا تعین کروانے کی بجائے الٹا ایم ایس کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے ۔