گوہر اعجاز کی سخت مزاحمت، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے صنعتوں کیلئے گیس کی قیمت نہ بڑھانےکا فیصلہ کر لیا

Gohar Ejaz, Economic Coordination Committee, Gas Tariff increase opposed, Gas tariff in Pakistan, City42, Minister for Industries, IMF
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے صنعتوں کے لیے گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ وزیر تجارت و صنعت  ڈاکٹر گوہر اعجاز نے صنعتوں پر مزید بوجھ ڈالنے کی مخالفت کردی۔صنعتوں کا مقدمہ لڑنے پر ای سی سی اراکین کی وزیر تجارت و صنعت کی تعریف  وزیر مواصلات شاہد اشرف تارڑ نے ان کی کومٹمنٹ کی تعریف کرتے ہوئےکہا کہ "گوہر اعجاز کو دیکھ کر حسد ہو رہا ہے".  وزیر صنعت گوہر اعجاز نے چار گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں چار گھنٹے صنعتوں کا مقدمہ لڑا۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی۔ ای سی سی نے صنعتوں کے لیے گیس کی قیمت 10 ڈالر سے بڑھا کر 12 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی تجویز ڈاکٹر گوہر اعجاز کی مدلدل مزاحمت کے بعد مسترد کردی۔ وزیر تجارت و صنعت نے اجلاس میں صنعتوں پر مزید بوجھ ڈالنے کی مخالفت کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صنعتوں کے لیے نومبر میں پہلے ہی گیس کی قیمتیں بڑھائی گئی ہیں۔اور اب پھر گیس کی قیمتین مزید بڑھانے کے لئے وزارت خزانہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سخت دباؤ ڈالا۔ کل منگل کے روز ہونے والے اجلاس میں بھی کمیٹی ڈاکٹر گوہر اعجاز کی جانب سے مجزاحمت کے سبب گیس کی صنعتوں کے لئے قیمت بڑھانے کے ایجنڈا پوائنٹ پر کوئی فیصلہ نہیں کر سکی تھی۔ آج ہونے والے اجلاس میں دوبارہ اس معاملہ پر بحث ہوئے۔ چار گھنٹے طویل اجلاس مین ڈاکٹر گوہر اعجاز نے دلائل اور اعداد و شمار کے ڈھیر لگا دیئے۔ ان کی مدلل مخالفت کے باعث کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ صنعتوں کے لئے گیس کی قیمت مزید نہیں بڑھائی جائے گی۔   نومبر میں صنعتوں پر 110 ارب روپے کا بوجھ ڈالا گیا صنعتوں پر مزید 33 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کی سفارش تھی اراکین نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے سے برآمدات کم ہورہی ہیں صنعتیں گیس کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتیں۔

وزیر صنعت گوہر اعجاز نے چار گھنٹے اجلاس میں چار گھنٹے صنعتوں کا مقدمہ لڑا ۔ذرائع نے بتایا کہ ان کی صنعتوں کو نقصان سے بچانے کے لئے کمٹمنٹ کو دیکھ کر  ایک رکن نے  کہا کہ "گوہر اعجاز کو دیکھ کر حسد ہو رہا ہے" ۔