(ویب ڈیسک)یکم جنوری 2022 سے اب تک خام تیل کی قیمت میں 15 ڈالر فی بیرل تک کا اضافہ ہوچکا ہے جس کے بعد خام تیل کی قیمت 95.09 ڈالر فی بیرل تک پہنچ چکی ہے۔ اکتوبر 2014 کے بعد خام تیل کی یہ بلند ترین عالمی قیمت ہے اور ڈیڑھ ماہ کے دوران خام تیل کی قیمت میں 20 فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے۔
واضح رہے کہ 12 فروری کو عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 7 سال کی بلند ترین سطح 94 ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی تھی اور پچھلے 2 روز میں قیمت میں 1.09 ڈالر کا اضافہ ہوچکا ہے۔
خام تیل کی قیمت بڑھنے کے اس رجحان کو ماہرین روس اور یوکرین کے مابین کشیدہ حالات کو قرار دے رہے ہیں، جس کے نتیجے میں خدشات ظاہر کئے جارہے ہیں کہ روس سے یورپ کو تیل کی سپلائی متاثر ہوسکتی ہے۔
عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بڑھنے سے اس کے اثرات پوری دنیا پر پڑتا ہے۔اگر پاکستان کی بات کریں توپیٹرولیم ڈویژن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل بہت اوپر چلا گیا ہے، جہاں خام تیل 95 ڈالر فی بیرل تک فروخت ہو رہا ہے۔
ذرائع پیٹرولیم ڈویژن نے بتایا ہے کہ موجودہ لیوی اور جی ایس ٹی کی بنیاد پر پیٹرول ساڑھے 8 روپے تک مہنگا ہو سکتا ہے۔پیٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈیزل بھی ساڑھے 6 روپے فی لیٹر تک مہنگا ہو سکتا ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا حتمی فیصلہ وزیرِ اعظم عمران خان کی منظوری کے بعد وزارتِ خزانہ کرے گی۔