سٹی 42: پاکستان میں خواتین کو دفاتر، بازاروں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں دوران سفر اور دیگر عوامی مقامات میں مختلف طریقوں سے ہراساں کیے جانے کے واقعات عام ہیں۔ خواتین کو چھونے اور راستہ روکنے سمیت متعدد طریقوں سے ہراساں کیا جاتا ہے۔سائٹ ایریا سے خاتون کو ہراساں کرنے پر نادرا کے کنٹریکٹ ملازم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق روشنیوں کے شہر میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں خاتون چند روز قبل نادرا کے آفس کسی ضروری کام سے گئی تھی، وہاں موجود سرکاری ملازم نے خاتون کے موبائل پر غیر اخلاقی مواد بھیجا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ خاتون کے شوہر نے ملزم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ ملزم کیخلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے۔
ڈی جی نادرا نے خاتون کو ہراساں کیے جانے کے معاملے سامنے آنے پر مذکورہ ملازم کو برطرف کردیا ہے۔ ڈی جی نادرا کا کہنا تھا کہ ملازمتی لیٹر کے مطابق معراج الدین ڈیلی ویجز پر ملازمت پر رکھا گیا تھا۔ ملازم خاتون ساتھی کو ہراساں کرنے میں ملوث پایا گیا اور اس کے خلاف ہراساں کرنے کی درخواست موصول ہوئی تھی۔
ماہر قانون کے مطابق خواتین کو عوامی مقامات پر ہراساں کرنے کے حوالے سے قوانین موجود ہیں لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ ان کے بارے میں آگاہی نہیں ہے۔ خواتین کو یہ علم نہیں ہوتا کہ اگر ان کے ساتھ ایسا کچھ ہوتا ہے تو انھیں کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں۔