کیمپ جیل،2 قیدی جاں بحق ہوگئے

کیمپ جیل،2 قیدی جاں بحق ہوگئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(علی ساہی) کیمپ جیل میں قید ہزاروں قیدی سہولیات سے محروم ہیں،  قیدیوں کے لیے صرف 1 ڈیوٹی ڈاکٹر کی سہولت موجود ہے، قیدیوں کے ساتھ ناروا سلوک کے واقعات بھی سامنے آرہے ہیں،جیل میں مزید 2 قیدیوں دم توڑ گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کی کیمپ جیل میں ہزاروں کی تعداد میں ملزمان قید ہیں، ان کے ساتھ نارواسلوک کے واقعات سامنے آرہے ہیں،کسی ایمرجنسی کی صورت میں وہاں صرف ایک ڈاکٹر ڈیوٹی پر ہوتا ہے،اموات کی شرح میں بھی اضافہ ہورہا ہے،لیاقت آباد کا رہائشی 35 سالہ غلام حسین اور ہ گجرپورہ سے چوری کے کیس میں گرفتار رفاقت مسیح دم توڑ گیا۔

35 سالہ غلام حسین کو  منشیات کیس میں جنوری میں جیل منتقل کیا گیا،متوفی جیل ہسپتال میں زیرعلاج تھا اور موذی امراض میں مبتلا تھا،گزشتہ رات طبعیت خراب ہونے پر ایمرجنسی منتقل کیا مگرجانبر نہ ہوسکا،لاش کو قانونی کارروائی کے بعد پوسٹ مارٹم کیلئے مردہ خانہ منتقل کر دیا گیا جبکہ  کیمپ جیل کا دوسرا قیدی سروسز ہسپتال دم توڑ گیا۔

جیل ذرائع کا کہناتھا کہ رفاقت مسیح تھانہ گجرپورہ سے چوری کے کیس میں منتقل کیا گیا تھا،متوفی کو 3 فروری سے بیماری کی وجہ سے ہسپتال منتقل کیا گیا، رفاقت مسیح  کی لاش قانونی کارروائی کے بعد پوسٹمارٹم کیلئے مردہ خانے منتقل کی جائے گی،صبح بھی ایک قیدی بیماری کے باعث جیل ہسپتال میں دم توڑ گیا تھا، کیمپ جیل میں قیدیوں کی اموات میں اضافہ ہورہا ہے۔

گزشتہ دنوں بھی ایڈز کے مرض میں مبتلا قیدی جیل ہسپتال میں دم توڑ گیا، لاش پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کی گئی،ملزم لیاقت کو گزشتہ برس 23 مارچ کو منشیات فروشی کے جرم میں تھانہ کاہنہ سے  کیمپ جیل منتقل کیا گیا تھا، اس حوالے سے سپرنٹنڈنٹ جیل کا کہنا ہے کہ ملزم کو ایچ آئی وی کے مرض کی وجہ سے جیل ہسپتال سے بالترتیب 23 مئی سے ادویات فراہم کی جا رہی تھیں۔

سپرنٹنڈنٹ جیل کا کہنا تھا کہ لیاقت کی آج صبح حالت خراب ہونے پر فوری جیل ہسپتال کی ایمرجنسی منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکا، جیل انتظامیہ کی جانب سے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کردیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہناتھا کہ اس وقت   کیمپ جیل میں قید 3 ہزار 500 قیدیوں کے لیے صرف 1 ڈیوٹی ڈاکٹر کی سہولت موجود ہے اور کسی ایمرجنسی کی صورت میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے،جبکہ ڈی جی نیب لاہور کا کہنا تھا کہ جسمانی ریمانڈ کے بعد جوڈیشل ریمانڈ پر جیل جانے والے ملزمان کی جانب سے جیل میں مبینہ ناروا سلوک کی شکایات موصول ہوئی تھیں۔
 

M .SAJID .KHAN

Content Writer