ویب ڈیسک: حکومت اور پی ٹی آئی میں ڈیڈ لاک ختم کرنے کے لیے کوششیں تیز اور پس پردہ رابطوں کو مزید فعال کیا جانے لگا ہے۔
حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان ملکی معاملات پر پس پردہ چلنے والے مذاکرات میں ڈیڈ لاک ختم کرنے کے لئے صدر مملکت عارف علوی کے رابطوں میں تیزی آگئی ہے۔
اس حوالے سے صدر مملکت عارف علوی کی حکومتی ٹیم اسحاق ڈار، اعظم نذیر تارڑ اور ایاز صادق سے رابطے اور ملاقاتیں ہوئی ہیں۔اسمبلیوں کی تحلیل روکنے کے لیے حکومت درمیانی راستہ نکالنا چاہتی ہے، صدر مملکت نے عمران خان سےملاقات میں حکومتی ٹیم کا درمیانی راستہ نکالنے کا پیغام پہنچادیا ہے۔
اس کے علاوہ حکومتی ٹیم کے ساتھ پرویز خٹک اور اسد عمر کی براہ راست ملاقات کرانے کی بھی کوششیں جاری ہیں۔ پی ٹی آئی سے زیادہ مسلم لیگ ق مذاکرات کے لیے لچک کی خواہاں ہے، اس لئے چوہدری مونس الٰہی اورچوہدری پرویز الٰہی بھی بیک ڈور مذاکرات کا حصہ ہیں۔
پنجاب میں حکومتی اتحادی تحریک انصاف کی جانب سے صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے اور پارٹی سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ 17 دسمبر کو لبرٹی چوک کے جلسے میں پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کروں گا۔
تحریک انصاف کے دعوے اور اعلانات اپنی جگہ مگر پنجاب کے وزیر اعلی چوہدری پرویز الٰہی کا تعلق مسلم لیگ ق سے ہونے کے باعث گنجائش رکھی جا رہی ہے کہ شاید وہ اسمبلیاں تحلیل نہ کریں۔
دوسری جانب وفاقی حکومت میں شامل جماعتوں کی کوشش ہے کہ صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل روکی جائے اس معاملے پر مشاورت بھی جاری ہے۔گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے دعویٰ کیا ہے کہ پہلے تو پرویز الٰہی موجودہ حالات میں اسمبلیاں تحلیل نہیں کریں گے، اگر انہوں نے سمری بھیجی تو ہمارے پاس بھی آپشن موجود ہیں کہ اسمبلیاں تحلیل نہ ہو سکیں، ہم قانونی راستہ اپنائیں گے۔