2019 میں ہائیکورٹ کا بروقت انصاف کی فراہمی کا عمل سست روی کا شکار رہا

2019 میں ہائیکورٹ کا بروقت انصاف کی فراہمی کا عمل سست روی کا شکار رہا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف: سال دوہزار اُنیس کے دوران لاہور ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں میں بروقت انصاف کی فراہمی کا عمل سست روی کا شکار رہا، عدالت عالیہ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی، بروقت انصاف نہ ملنے پر سائلین پریشان رہے۔

رواں سال لاہور ہائیکورٹ میں ججز کی خالی آسامیوں اور زیر التوا مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہوا، ججز کی کمی اور دیگر وجوہات کی بنا پر کیسز کے بروقت فیصلے نہ ہونے پر سائلین پریشان رہے، نواز شریف، مریم نواز کی درخواستوں پر فوری فیصلے جبکہ عام سائلین کی درخواستوں پر تاریخ پر تاریخ پڑتی رہی۔

سال 2019 کے دوران ہائیکورٹ میں کسی نئے جج کی تعیناتی عمل میں نہ آسکی، چیف جسٹس سردارمحمدشمیم خان ہائیکورٹ میں نئے ججز کی تعیناتی کا عمل مکمل نہ کرواسکے، لاہور ہائیکورٹ نے سال 2019 کے دوران ماتحت عدالتوں کے چند "خاص" ججز کے تبادلے کئے۔

Shazia Bashir

Content Writer