بروقت انصاف کی فراہمی نہ ہونے پر سائلین پریشان

بروقت انصاف کی فراہمی نہ ہونے پر سائلین پریشان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( ملک اشرف ) لاہور ہائیکورٹ میں 20 ججز کی کمی کے باعث زیر التواء مقدمات میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا، زیر التوا مقدمات کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے تجاوز کر گئی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی کے لیے ججز تعیناتیوں کے عمل کو جلد مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے ججز تعیناتیوں کے لیے ابتدائی ناموں کی  فہرست بھی تیار کرلی ہے اور ججز تعیناتیوں پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد سے مشاورت کے لئے 20 اگست کو اسلام آباد جائیں گے۔

چیف جسٹس محمد قاسم خان 20 اور 21 اگست کو ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں سماعت کریں گے، اس دوران انکی چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات ہوگی، جس میں وکلاء اور سیشن ججز کے ناموں میں سے عدالت عالیہ لاہور کے ججز تعیناتی بارے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس ملاقات میں ہائیکورٹ کے ججز کے لئے ناموں کو فائنل کیا جاسکتا ہے۔

حتمی ناموں کو کلیئرنس کے لیے انجنسیوں اور اس کے بعد جوڈیشل کمیشن کوججز تعیناتی کے لئے بھجوایا جائے گا۔ پھر چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد  کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن اجلاس ہوگا جس میں ان ناموں کو ہائیکورٹ کا جج بنانے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

لاہور ہائیکورٹ میں گزشتہ ہونے دو سال سے کسی نئے جج کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی گئی جس کی وجہ سے عدالت عالیہ میں زیر التواء کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ وکلاء اور سائلین کا کہنا ہے کہ ججز کی کمی پوری کرکے بروقت انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائی جاسکتا ہے۔