سٹی42:سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ پاکستان پہنچ گئے،وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سعودی ہم منصب کا استقبال کیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ کے ہمراہ آنے والے سعودی وزرا آج رات علیحدہ پرواز سے اسلام آباد پہنچیں گے،سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ کی مصروفیات کا سلسلہ کل سے شروع ہو گا،سعودی وفد پاکستان کا 2 روزہ سرکاری دورہ کر رہا ہے،سعودی وفد میں وزیر آب و زراعت انجینئر عبدالرحمٰن عبدالمحسن الفادلی ،سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر ابراہیم الخورائف اور نائب وزیر سرمایہ کاری بدر البدر وفد میں شامل ہیں،وفد میں سربراہ سعودی خصوصی کمیٹی محمد مازید التویجری اور وزارت توانائی و سعودی فنڈ برائے سرمایہ کاری کے حکام بھی شامل ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سعودی وزیر توانائی وفد کا حصہ نہیں ہیں تاہم سعودی عرب کی توانائی کی ٹیم پاکستان پہنچے گی،دورے کا مشرق وسطیٰ میں حالیہ واقعات سے کوئی تعلق نہیں ہے،یہ دورہ وزیر اعظم شہباز شریف اور ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان مکہ ملاقات کے دوران دو طرفہ اقتصادی تعاون کے فروغ کی مفاہمت کو تیز کرنے کیلئے ہے،سعودی وفد کا دورہ وزیر اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات میں اظہار خواہش پر ہو رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق فیصل بن فرحان بن عبداللہ کل صدر مملکت، وزیر اعظم اورمسلح افواج کے سربراہ سے ملاقاتیں کریں گے،فیصل بن فرحان بن عبداللہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ہمراہ کل ایس آئی ایف سی اپیکس کمیٹی کے اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے،دونوں وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب بھی کریں گے،سعودی وزیر خارجہ،وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ہمراہ کل دوپہر میڈیا سے مشترکہ گفتگو بھی کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دورے کے دوران سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان مشترکہ سرمایہ کاری کے مواقع کا جائزہ لیا جاے گا،پاکستان موجودہ منصوبوں کے ساتھ سعودی سرمایہ کاری کیلئے نئے منصوبوں کی تجاویز پیش کرے گا،سعودی عرب کی جانب سے ایک طویل عرصہ کے بعد اعلیٰ سطح پر دورہ کیا جا رہا ہے،اکٹھے سعودی وزراءکا وزیر خارجہ کے ہمراہ دورہ پاکستان سعودی عرب کی جانب سے مثبت اشارے ہیں، ملاقاتوں میں سعودی عرب کے پاکستان میں آئل ریفائنری کے قیام کے حوالے سے ابتدائی سطح پر بات چیت ہو گی،سعودی عرب بنیادی طور پر کان کنی کے شعبہ بالخصوص ریکوڈک میں دلچسپی کا اظہار کر رہا ہے،پاکستان سعودی عرب سے معدنیات کے علاوہ زراعت میں سرمایہ کاری کیلئے تجاویز پیش کرے گا،سعودی وزیر خارجہ کے دورے میں کوئی بڑے اعلانات متوقع نہیں ہیں،تاہم ابتدائی سطح پر 5 ارب ڈالرز کی سعودی سرمایہ کاری کیلئے مختلف منصوبوں پر غور ہو گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی وفد سے کامیاب مذاکرات کی صورت میں معاہدوں کے بعد رواں برس سعودی ولی عہد محمدبن سلمان پاکستان کا دورہ کر سکتے ہیں،محمد بن سلمان کا 2022 میں دورہ پاکستان اس وقت کے سیاسی حالات اور معاشی پیش رفت کی عدم موجودگی میں منسوخ ہوا تھا،سعودی ولی عہد پاکستان کے ساتھ مثبت تعلقات کے فروغ اور مشترکہ منصوبوں میں پیش رفت کی صورت میں دورہ پاکستان کر سکتے ہیں،اس دورے کا مقصد دوطرفہ تعاون کو بڑھانے اور باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری پر مثبت پیش رفت کا آغاز ہے۔