(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کی وزارت داخلہ کی سمری منظور کر لی، وفاقی کابینہ 24 گھنٹوں میں سرکلر سمری کے ذریعے ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی منظوری دے گی۔
تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد حسین رضوی کو پیر کے روز حفظ ماتقدم کے تحت حراست میں لیا گیا تھا، جس کے بعد کراچی، لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں ٹی ایل پی کے کارکنوں نے احتجاج شروع کردیا، کئی مقامات پر احتجاج پرتشدد رنگ اختیار کرگیا تھا، پولیس اور اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی سمری وزیراعظم عمران خان کو بھیجی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ ٹی ایل پی کارکنوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی 30 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا، پر تشدد کارروائیوں سے 2 پولیس اہلکار شہید اور 580 زخمی ہوئے جبکہ تحریک لبیک پاکستان کے 2 ہزار 63 کارکنوں کو گرفتار کر کے ان کیخلاف 115 ایف آئی آرز درج کی جاچکی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا، وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ انسداد دہشتگردی کے ایکٹ 1997 کے رولز 11 بی کے تحت کیا گیا.
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے تنظیم پر پابندی لگانے کی سفارش کی ہے,ہم پابندی سے متعلق سمری کابینہ کو بھیج رہے ہیں,انسداد دہشتگردی کے ایکٹ 1997 کے رولز 11 بی کے تحت تحریک لبیک پر پابندی لگائی جائے گی۔
وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ ختم نبوت کے قانون میں کوئی ترمیم نہیں کی گئی ہے، ہم ایسا مسودہ چاہتے ہیں جس سے نبیﷺ کا جھنڈا بلند ہو، اب قرارداد وہی آئے گی جس سے دنیا میں پیغام عاشق رسولﷺ کا جائے گا۔