(قذافی بٹ) وزیر مملکت شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ ٹرائل میں تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں. میں رانا ثناء اللہ کے خلاف خود ٹرائل کا حصہ بنوں گا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مملکت برائے نارکوٹکس کنٹرول شہریار آفریدی نے لاہور میں تبلیغی جماعت کے شوریٰ ممبران سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تبلیغی جماعت رائیونڈ کے شوری کے ساتھ ہم نے کورونا کے حوالے سے بات کی ہے کہ کوئی مذہب یا مسلک نہیں ہے بلکہ وہ انسانیت کے لئے چیلنج بنا ہوا ہے، ہم تمام ایسے افراد جو کورونا کے پوزیٹیو ہیں ان سب کو عزت کے ساتھ رکھ رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ تمام مذہبی جماعتوں اور علماء کرام سے مل کر مساجد کو کھولنے کا بھی متفقہ فیصلہ کیا جائے گا.
وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ 660 کے قریب قیدی جو بیرون ملک قید ہیں وہ جلد پاکستان آ جائیں گے- شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ رانا ثناءاللہ کے خلاف ٹرائل میں تارخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں. ہم نے تمام ثبوت عدالت کو دے دیئے ہیں. عدالتوں نے فیصلہ کرنا ہے ، میرا وزیر اعظم بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے.
یاد رہے کہ رانا ثنا اللہ کو یکم جولائی کو پاکستان میں انسداد منشیات کے ادارے نے ایک شاہراہ پر مبینہ طور پر 15 کلو منشیات رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ وزیر مملکت برائے انسدادِ منشیات شہریار آفریدی نے رانا ثنا اللہ کو ’رنگے ہاتھوں‘ گرفتار کرنے اور ایک ویڈیو سمیت دیگر شواہد موجود ہونے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔
مبینہ منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ کو کیمپ لاہور سے 26 دسمبر 2019 جمعرات کے روز رہا کردیا گیا تھا۔