افغانستان کی دراندازی روکنے کی یقین دہانی،بارڈر کی بندش ختم ہونے کا قوی امکان

Afghanistan Pakistan Border closed, Molvi Muttaqi, Pakistan, Infiltration from Afghanistan in Pakistan, City42
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: افغان عبوری حکومت کے وزیر  خارجہ مولوی امیر خان متقی کی طرف سے فراہم کردہ یقین دہانیوں کے بعد کہ "افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف معاندانہ کارروائیوں کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا،" اور  پاکستان کے چارج ڈی افیئرز سے ملاقات میں انسانی بنیادوں پر بارڈر کھولنے کی درخواست پر طورخم بارڈر کراسنگ کل سے دوبارہ  کھلنے کا قوی امکان ہے.

واضح رہے کہ افغانستان کے ساتھ طورخم اور چمن بارڈر پاکستان کے شمالی علاقہ چترال میں افغانستان سے دراندازی کرنے والے دہشتگردوں کی موجودگی کی تصدیق ہونے اور بعض دیگر سنگین خلاف ورزیوں کے سبب گزشتہ کئی روز سے مکمل بند ہے۔

پاکستان افغانستان بارڈر بندش کی ایک وجہ بدقسمتی سے بار بار ہونے والا واقعہ بھی بن گیا۔  خیبر پختونخوا کے ایک ممنوعہ علاقے میں افغان فورسز کی جانب سے اچانک بلا اطلاع ایک فوجی چوکی تعمیر کرنے کی کوشش کی گئی جسے پاکستان کی افواج نے فوری کارروائی کر کے ناکام بنا دیا۔ پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کی کارروائیاں روکنے کی پہلے درخواست کی گئی تھی۔

چترال میں دہشتگردوں کی دراندازی اور پاکستانی علاقہ مین چوکی تعمیر کرنے کی کوشش کا پاکستان نے سخت جواب دیا اور افغانستان کے ساتھ سرحد مکمل بند کر دی گئی۔ طورخم بارڈر کی بندش سے افغانستان اور پاکستان میں باہمی تجارت بری طرح متاثر ہوئی، طورخم کی طرف جانے والی سڑک پر اس وقت سینکڑوں گاڑیاں مال سے لدی ہوئی کھڑی ہیں۔اسی طرح سامان سے لدے ٹرک افغانستان کے علاقہ میں بھی پھنسے ہوئے ہیں۔ سرحد کے دونوں طرف تاجروں اور کاروباروں کو کافی معاشی نقصان ہو چکا ہے۔