جسم میں آئرن کی کمی کو کیسے دور کیا جا سکتا ہے؟

 جسم میں آئرن کی کمی کو کیسے دور کیا جا سکتا ہے؟
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)جسم میں خون کی کمی کا سب سے بڑا سبب آئرن کی کمی ہوتی ہے جو مناسب غذا کی کمی یا مختلف بیماریوں کی وجہ سے بھی ہوسکتی ہے۔

آئرن کی کمی کی وجہ سے جسم مناسب مقدار میں خون کے سرخ خلیات بنانے میں ناکام رہتا ہے۔ جسم کو آئرن کی ضرورت پروٹین ہیموگلوبن بنانے کے لیے بھی ہوتی ہے جو خون کے سرخ خلیات کو آکسیجن لے جانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

خون کی کمی کو طبی زبان میں انیمیا کہا جاتا ہے جس کی کئی اقسام ہیں مگر سب سے عام قسم کا سامنا جسم میں آئرن کی کمی کے باعث ہوتا ہے۔

اسی طرح جسم کو آئرن کی ضرورت ایک پروٹین ہیموگلوبن بنانے کے لیے بھی ہوتی ہے جو خون کے سرخ خلیات کو آکسیجن لے جانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔خون کے سرخ خلیات پورے جسم میں آکسیجن کو پہنچانے کا کام کرتے ہیں۔

کشمش آئرن کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے۔کشمش کھانے کی عادت خون کی کمی سے متاثر ہونے سے بچا سکتی ہے، اس میوے میں آئرن، کاپر اور وٹامنز موجود ہوتے ہیں جو خون کی سرخ خلیات کے بننے کے عمل کے لیے اہم ہوتے ہیں۔

کھجوروں کو کھانے سے  جسم میں آئرن کی سطح بڑھتی ہے، جس سے خون کی کمی جلد دور کرنے میں مدد ملتی ہےتاہم کھجور کے استعمال کے حوالے سے بھی ذیابیطس کے مریضوں کو احتیاط کی ضرورت ہے۔

مچھلی میں بھی آئرن کی اچھی خاصی مقدار موجود ہوتی ہے۔مچھلی کے گوشت میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز بھی ہوتے ہیں جو دماغی صحت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ مدافعتی نظام کو مضبوط کرتے ہیں۔

ڈارک چاکلیٹ کی 28 گرام مقدار میں 3.4 ملی گرام آئرن موجود ہوتا ہے جبکہ جسم کو میگنیشم اور کاپر جیسے غذائی اجزا بھی ملتے ہیں۔ وہ عام غذائیں جن کے استعمال سے جوانی میں جھریاں نمودار ہو جاتی ہیں۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق چاکلیٹ کھانے سے آئرن کی کمی دور کرنے کے ساتھ ساتھ خون میں کولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے جس سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

گائے کی کلیجی کی 100 گرام مقدار میں 6.5 ملی گرام آئرن ہوتا ہے جو روزانہ درکار مقدار کے 36 فیصد حصے کے برابر ہے۔

گوشت کو پالک یا دالوں کے ساتھ پکا کر کھانے سے جسم میں خون کی کمی کو جلد دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے کیونکہ جسم میں آئرن کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔

آئرن کے ساتھ ساتھ چنوں میں پروٹین کی بھی مناسب مقدار ہوتی ہے جس سے بھی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔دالوں میں بھی آئرن کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ ان میں فائبر جیسا غذائی جز بھی کافی زیادہ مقدار میں ہوتا ہے۔فائبر کولیسٹرول کی سطح میں کمی لانے اور بلڈ شوگر لیول کو مستحکم رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ قبض سے بھی بچاتا ہے۔

پالک میں کیلوریز کی مقدار بہت کم ہوتی ہے مگر صحت کے لیے مفید غذائی اجزا کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے۔100 گرام پالک سے جسم کو 2.7 ملی گرام آئرن ملتا ہے جو روزانہ درکار مقدار کے 15 فیصد حصے کے برابر ہے۔