ویب ڈیسک: او لیول اور اے لیول کے امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے ،وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اعلان کردیا۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت بتیسویں بین الصوبائی وزراتعلیم کانفرنس میں اہم فیصلے کئے گئے ۔ اس حوالےسے وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کورونا کے باوجود مشکل فیصلے اتفاق سے کیے اور تعلیمی عمل کو فعال رکھا وزرائے کانفرنس میں تمام فیصلے سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اتفاق رائے سے ہوتے ہیں۔ طے کیا گیا ہے کہ اسکولز فوری طور پر کھولے جائیں اور اس بارے این سی او سی کو سفارش کی جائے گی۔
انہوں نے اعلان کیا ہے کہ ملک بھر کی جامعات دو مرتبہ ایڈمیشن کھولا کریں گی۔ سال میں دو مرتبہ بالترتیب مئی جون اور دوسری بار اکتوبر نومبر میں امتحانات لیے جانے کی تجویز ہے۔ جامعات امتحانات کے سلسلے میں اپنا ٹائم ٹیبل بنائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر کے ایجوکیشن سیکٹر کی ویکسی نیشن 99 فیصد مکمل ہو چکی ہے۔
انہوں نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ آئندہ اسمارٹ سلیبس کا اصول نہیں اپنایا جائے گا ۔اس دفعہ اسمارٹ سلیبس پڑھایا جائے گا اور اسکے مطابق امتحانات لیے جائیں گے سمارٹ سلیبس اپریل مئی تک مکمل کرنا یقینی بنایا جائے گا۔بورڈ کے امتحانات مئی جون میں ہوا کرینگے، نیا تعلیمی سال 22 اگست کو شروع ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تمام صوبے پریکٹیکل میں 50 فیصد گریس مارکس دینگے۔ تمام صوبوں میں باقی 50 فیصد تھیوری کی بنیاد پر دیئے جائیں گے۔ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن بھی طلبہ کی پروموشن کے لیے یہی طریقہ کار استعمال کریں گے۔ ایوریج مارکس نکال کر لازمی مضامین میں 5 فیصد اضافی نمبرز دیئے جائیں گے۔ جس مضمون میں طلبہ فیل ہوں ان میں 33 فیصد نمبرز دیئے جائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ اختیاری مضامین کے مارکس کاؤنٹ کیے جائیں۔ کورونا کےباعث اسکولزکی بندش کو مدنظر رکھتے ہوئے طلبہ کو سہولت دینے کا فیصلہ کیا گیا، مختلف صوبوں نے دسویں اور بارہویں کے طلبہ کی پروموشن پالیسی کا فارمولا طے کیا۔