ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس،ایپیکس کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ   

وزیراعظم،شہباز شریف،قومی سلامتی کمیٹی،اجلاس،سٹی42
کیپشن: Prime minister Shahbaz sharif,file photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ویب ڈیسک) وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کا اہم اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا جس میں وفاقی وزرا کے علاوہ سروسز چیفس، حساس اداروں کے سربراہان اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس  میں ملک میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ متعلقہ حکام نے امن و امان کی صورتحال پر بریفنگز دیں۔ اجلاس نے ملک میں امن وامان کے قیام اور وطن عزیز کی سلامتی و دفاع کیلئے پاک فوج، رینجرز، پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کے کردار کو سراہا اور اس عظیم مقصد کیلئے شہید ہونے والے افسران اور جوانوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ اجلاس میں شہدا کے اہل خانہ کو سلام پیش کرتے اعتراف کیا گیا کہ شہدا نے ملک وقوم کیلئے جرا¿ت و بہادری اور شجاعت کی عظیم داستانیں رقم کی ہیں۔ اس عزم کا اعادہ کیاگیا کہ شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دی جائیں گی۔

  اجلاس میں قرار دیا گیا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ، پاکستان کی جغرافیائی سالمیت کی حفاظت، آئین اور قانون کی حکمرانی اور ریاستی عمل داری کیلئے قوم اور ریاستی ادارے یک جان اور ایک آواز ہیں۔ پوری قوم ان مقاصد پر نہ صرف واضح ذہن کے ساتھ متحد اور یکسو ہے بلکہ ہر قیمت پر ان کے حصول کو یقینی بنایا جائے گا۔ 

اجلاس نے سوات سمیت ملک کے بعض حصوں میں امن و امان کو خراب کرنے کے واقعات کا جائزہ لیا اور متاثرہ خاندانوں سے افسوس کا اظہار کیا اور مرحومین کےلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ پاکستان کے ہر شہری کا لہو نہایت قیمتی ہے اور اسے بہانے میں ملوث ہر فرد سے قانون پوری سختی سے نمٹے گا۔ ہمارے شہریوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی بہادر سپاہ کے ساتھ مل کر بے مثال قربانیاں دیں اور تاریخی کردار ادا کیا ہے۔ 

اجلاس میں مرکزی سطح پر ایپیکس کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا جس کی صدارت وزیراعظم کریں گے۔ انسداد دہشت گردی کے ادارے (نیکٹا) کو فعال بنایا جائے گا جو صوبائی سطح پر انسداد دہشت گردی کے محکموں (سی۔ٹی۔ڈی) کے اشتراک عمل سے کام کرے گا۔ 

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ انسداد دہشت کےلئے وفاقی اور صوبائی سطح پر نظام کو ازسرنو متحرک کیاجائے۔ اس کا ازسرنو جائزہ لیتے ہوئے اقدامات کی نشاندہی کی جائے تاکہ نظام کو مزید موثر خطوط پر استوار کیا جاسکے۔ یہ نظام نگرانی کے فرائض بھی انجام دے گا تاکہ مسلسل بہتری کا عمل جاری رہے۔ 

اجلاس نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبوں کی سکیورٹی کو فول پروف بنانے کےلئے موثر اقدامات کی منظوری دی۔ اس ضمن میں نیکٹا اشتراک عمل کی ذمہ داری انجام دے گا جبکہ صوبوں کے ذریعے عمل درآمد کرایا جائے گا۔ 

اجلاس نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ انسداد دہشت گردی کے نظام کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا جائے۔ جہاں آپ گریڈیشن درکار ہے،کی جائے۔ اس ضمن میں وسائل کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی جبکہ استعداد بڑھانے کےلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔ 

اجلاس میں رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین نے بھی شرکت کی۔ذرائع کاکہناہے کہ محمود خان نے اجلاس میں آنے سے انکار کر دیا تھا، اجلاس میں کے پی میں صوبائی انسداد دہشتگردی کے اداروں اور نیکٹا کو فعال بنانے کے حوالے سے مشاورت ہونی تھی ، اس کے علاوہ صوبائی امن و امان سے متعلق بھی وزیراعلٰی نے اجلاس کو بریف کرنا تھا۔