( قیصر کھرکھر ) صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال کی زیرصدارت سول سیکرٹریٹ میں ٹاسک فورس برائے پرائس کنٹرول کا اجلاس، پنجاب کے تمام اضلاع میں 18 اشیائے ضروریہ کی خصوصی مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں پرائس کنٹرول میکانزم، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ صوبائی وزراء نعمان اختر لنگڑیال، سمیع اللہ چوہدری، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی جبکہ صوبہ بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
صوبائی وزیر صنعت و تجارت نے کہا کہ پرائس کنٹرول میکانزم کو مستحکم بناکر مصنوعی مہنگائی روکیں گے، زبانی جمع خرچ نہیں اب عملی طور پر کام کرنے کا وقت ہے، انتظامیہ نتائج دے۔ میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ پرائس کنٹرول میکانزم اور طے شدہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر سوفیصد عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ گندم پر اربوں روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں اس کے ثمرات عام آدمی تک پہنچنے چاہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ آئندہ کسی بھی ضلع کی انتظامیہ محکمہ صنعت و تجارت کو اعتماد میں لیے بغیر قیمتیں نہیں بڑھائے گی۔ ہر تین ماہ بعد قیمتوں پر نظرثانی کا میکانزم بنایا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ہر دکان کے باہر مقررہ سائز کے پینافلیکس آویزاں ہوں جن پر قیمتیں اور ٹال فری نمبر درج کیے جائیں۔ ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کےساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ میاں اسلم اقبال نے کہا کہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے صوبائی سطح پر پرائس کنٹرول اتھارٹی بنائی جائے گی۔