سموگ سے سانس لینا مشکل، سینئر صحافی و تجزیہ کاروں کی عدلیہ سے نوٹس لینے کی اپیل

Lahore Smog
کیپشن: Lahore Smog
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

جیل روڈ (زاہد چودھری) سموگ اور آلودگی کے باعث لاہور میں سانس لینا عذاب بن گیا، اعلیٰ عدلیہ نوٹس لے، سینئر صحافی اور تجزیہ کار بھی بول پڑے ۔

 ڈینگی اور کورونا کے بعد اب سموگ لاہوریوں کیلئے وبال جان بن گیا، جائیں تو جائیں کہاں؟ شہری سانس، گلے، آنکھوں اور جلد کے امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ طبی ماہرین نے کہا ہے کہ فضائی آلودگی کی حالیہ شرح ناقابل برداشت ہے، شہری گھروں سے باہر نکلتے وقت ماسک کا ستعمال کریں اور موٹر سائیکل سوار خصوصی طور پر ہیلمٹ لازمی پہنیں تاکہ سموگ کے منفی اثرات سے بچا جاسکے۔

سینئر صحافیوں نے بھی ٹویٹس میں اظہار تشویش کرتے عدلیہ سے نوٹس لینے کی اپیل کردی مگر پنجاب کے تحفظ ماحولیات کے وزیر محمد رضوان کو شہرمیں کہیں سموگ نظر نہیں آتی، سینئر تجزیہ کار حامد میر نے ٹویٹ کیا، دھواں، دھواں لاہور کے مکین فضائی آلودگی سے مر رہے ہیں۔

سینئر تجزیہ کار نسیم زہرہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کی فضا دنیا میں سموگ کے باعث آلودہ ترین قرار دی گئی ہے، چیف جسٹس آف پاکستان اور سپریم کورٹ ایکشن لیں۔

سینئر تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی نے لکھا لاہور کا دم گھٹ رہا ہے، وزیراعظم کو اگر فرصت نہیں تو چیف جسٹس ہی نوٹس لے لیں۔ سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے منجانب اہل لاہور کے نام سے ویڈیو اپ لوڈ کر دی۔

عاصہ شیرازی نے ٹویٹ میں کہاکہ کہ اعلیٰ عدلیہ سے لاہور کو آلودگی سے بچانے کی درد مندانہ اپیل ہے.دوسری جانب وزیرماحولیات نے آلودگی کے حوالے سے پرائیوٹ ڈیٹا کو غیرمعیاری قراردیدیا۔ تحفظ ماحولیات کے صوبائی وزیر محمد رضوان نے کہاکہ پرائیوٹ طورپر جاری ایئر کوالٹی ڈیٹا غلط ہے اور ایسا کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کریں گے مگر حکومت کی اپنی ریڈنگز بھی قابل اعتبار نہیں، لاہور میں سموگ نام کی کوئی چیز موجود نہیں۔

Sughra Afzal

Content Writer