شورٹی بانڈز پر شہباز شریف کا حکومت کو دوٹوک جواب

شورٹی بانڈز پر شہباز شریف کا حکومت کو دوٹوک جواب
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( سٹی 42 )  شہباز شریف نے بیرون ملک علاج کیلئے شورٹی بانڈز کی شرط مسترد کردی، اپوزیشن لیڈر نے سینئر لیگی قیادت کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے نواز شریف کی صحت کو شٹل کاک بنادیا ہے،   حکومت بدترین سیاسی ڈرامے بازی کر رہی ہے۔

سینئر لیگی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کرتے ہوئے صدر ن لیگ میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وکلاء درخواست تیار کرکے ہائیکورٹ لے گئے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے سیاسی کھیل رچا رکھا ہے، تحریک انصاف کی حکومت نےعوام سے سہولیات چھین لیں ہیں، موجودہ حکومت نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے، آج انسانی مسئلے پر حکومت نے بدترین سیاسی ڈرامے بازی کی ہے، حکومت نے شورٹی بانڈز کے بدلے باہر جانے کی اجازت دی اور شورٹی بانڈ کی آڑ میں قوم کو ایک اور دھوکے کیطرف لیکر جانا چاہتے ہیں۔

قائد حزب اختلاف شہباز شریف نےحکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شورٹی بانڈ لیکر بتانا چاہتے ہیں کہ دیکھیں ہم نے ساڑھے 7 ارب لے لیا۔ عمران خان یہ تین لفظ این آر او نہیں دے سکتے، شورٹی بانڈ کی شرط کسی صورت قبول نہیں ہے، نوازشریف اپنی بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر وطن واپس آئے، 13 جولائی 2018 کو نوازشریف اپنی بیٹی کیساتھ سیدھا جیل گئے، کیا اُس وقت نوازشریف نے کوئی شورٹی بانڈ دیا تھا؟

اپوزیشن لیڈر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ شورٹی بانڈ کس سے مانگ رہے ہیں جو 3 دفعہ وزیراعظم بنا، نوازشریف نے پاکستان کو دنیا میں ساتویں ایٹمی قوت بنایا، پاکستان سے بجلی کے اندھیرے ختم کیے اور چائنہ سے سی پیک لیکر آئے، نوازشریف نے بینکوں کا سوا چھ ارب روپے بمعہ سود واپس کیا اور انہوں نے ایک دھیلا بھی معاف نہیں کرایا تھا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پوری قوم نوازشریف کی صحت پر پریشان ہے، تحریک انصاف کی حکومت صرف سیاست کیلئے پریشان ہے، قانون دانوں نے حکومت کے فیصلے کی مخالفت اور مذمت کی، شورٹی بانڈ کا کوئی جواز نہیں بنتا اور نوازشریف کی صحت کو شٹل کاک بنا دیا گیا ہے۔

شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف قوم کا سرمایہ ہیں، کروڑوں لوگ میاں نوازشریف سے محبت کرتے ہیں، نوازشریف کے پلیٹ لیٹس 16 ہزار سے 2 ہزار پر آگئے تھے، ڈاکٹرز حیران تھے کہ 2 ہزار پلیٹ لیٹس پر بلیڈنگ کیوں نہیں ہوئی، ڈاکٹرز نے بھی بیرون ملک سے علاج کرانے کا کہا جبکہ حکومت نے بھی نوازشریف کی خراب صحت کا اعتراف کیا۔