ویب ڈیسک: گورنرکامران ٹیسوری کی زنجیر عدل کو عوام نے پرجوش رسپانس دیا ہے، گورنرہاوس کے دروازے پر امید کی گھنٹی نصب کئے جانے کے بعد شب 12 بجے ہی عوام نے آ کر گھنٹی بجانا اور انتظامیہ کےخلاف اپنی شکایات درج کروانا شروع کر دیں صبح 4 بجے تک 21 افراد گھنٹی بجا ک شکایات درج کروا چکے تھے۔ گورنر کامران ٹیسوری نے خود ان تمام شکایات کو سنا اور کئی شکایات کی داد رسی کے لئے ایف آئی آر درج کرنےکےلئے خود پولیس تھانوں کے ایس ایچ اوز کو فون کئے۔
گورنرٹیسوری کی زنجیر امید سے فائدہ اٹھاکرضلع وسطیٰ میں مسمار کئے گئے شادی ہالوں کےمالکان نے بھی اپنی شکایت پیش کر دی، گورنر ٹیسوری نے انہیں گورنر ہاوس کے اندر بلایا اور ان کی شکایات تفصیل سے سنیں۔ متحدہ قومی موومنٹ کےکنوینئیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی بھی شادی ہالز کے مالکوں کے ساتھ ملاقات میں موجود رہے۔ گورنر نے وضاحت کی کہ اگرشادی ہال گرائےجانے کا عمل قانونا؍؍ صحیح نکلا تو وہ کوئی مدد نہیں کر سکیں گے۔ تاہم انہوں نے یقین دلایا کہ اس معاملہ کو باریک بینی سے دیکھا جائے گا۔
گورنر کامران ٹیسوری نے گورنر ہاوس کے دروازہ پر امید کی گھنٹی لگائے جانے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد شنوائی نہ ہونے کے سبب مایوس عوام کو پیغام دینا ہے کہ گورنر ہاوس میں ان کی شکایات سننے کےلئے میں خود موجود ہوں۔