پاکستان میں کن شہروں میں درجہ حرارت 50 درجے سنٹی گریڈ?

labourer at railway station
کیپشن: labourer at railway station
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : جنوبی ایشیا اس وقت شدید ہیٹ ویو کی لپیٹ میں ہے جبکہ پاکستان کے بعض علاقوں میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔ملک بھر میں جاری گرمی کی لہر مئی کے آخر تک شدت کے ساتھ برقرار رہ سکتی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق  آئندہ ہفتے بھی ملک بھر میں گرمی کی لہر برقرار رہے گی، آج شام سے17 مئی تک ملک کے بیشتر حصوں میں گرمی میں معمولی کمی ہو سکتی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق 18مئی سے بیشتر علاقوں میں درجہ حرارت میں مزید اضافےکا امکان ہے، زیادہ درجہ حرارت ہیٹ اسٹروک کا سبب بن سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق شمالی بلوچستان، بالائی سندھ، پنجاب میں آندھی اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان جبکہ خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، کشمیر میں بھی تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہیٹ ویو کی وجہ سے پانی کی شدید کمی اور صحت کو لاحق خطرات کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔

اپریل سے ہی پاکستان اور انڈیا کے کچھ علاقے شدید گرمی کی زد میں ہیں جبکہ ورلڈ میٹیرولوجیکل آرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے کہ اس کی وجہ موسمیاتی تبدیلیاں ہیں۔

صوبہ سندھ کے شہر جیکب آباد میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔لاڑکانہ اور سبی میں بھی درجہ حرارت 50 سنٹی گریڈ رہا۔محکمہ موسمیات نے پیشین گوئی کی ہے کہ اتوار تک درجہ حرارت زیادہ ہی رہے گا۔پی ایم ڈی نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک بھر میں درجہ حرارت معمول سے چھ سے نو ڈگری سینٹی گریڈ تک زیادہ رہا۔
صوبائی دارالحکومتوں کراچی، لاہور اور پشاور میں درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات کے چیف فورکاسٹر ظہیر احمد بابر کا کہنا ہے رواں سال ن سردیوں سے براہ راست موسم گرما آگیا ہے۔
پنجاب کے محکمہ آپباشی کے ترجمان عدنان حسن کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ جو پاکستان کی اہم آبی گزرگاہ ہے، رواں سال ’بارشوں اور برف باری کی کمی کی وجہ سے‘ 65 فیصد تک سکڑ چکا ہے۔
موسمیاتی تبدیلیوں کا مطالعہ کرنے والے گروپ جرمن واچ کی 2021 کی تحقیق کے مطابق پاکستان کا شمار ان آٹھ ممالک میں ہوتا ہے جو سب سے زیادہ موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہو رہے ہیں۔