نوٹ اصلی ہے یا نقلی پہچان کیسے کی جائے؟صحیح طریقے جانیے

نوٹ اصلی ہے یا نقلی پہچان کیسے کی جائے؟صحیح طریقے جانیے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) 100، 500، 1000 اور5000 ہزار کا نوٹ اصلی ہے یانقلی؟ ہم آپ کو اس کی پہچان کے آسان اور صحیح طریقے بتائیں گے تاکہ آپ دھوکے سے بچ سکیں۔ 

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جعلی کرنسی کو پکڑنے اور روک تھام کے لیے بہترین اقدامات کیے ہیں تاکہ لوگ اس بات کو جانیں کہ کس طرح ایک مشتبہ نوٹ کو پکڑا جاسکتا ہے۔

 کرنسی نوٹ میں سیکیورٹی فیچر

ذرائع کے مطابق پروڈکشن کے وقت کرنسی نوٹ میں سیکیورٹی فیچرز شامل کیے جاتے ہیں جبکہ سیکیورٹی دھاگہ اس کاغذ میں اس طریقے سے شامل کیا جاتا ہے کہ اسے کسی صورت باہر نہیں نکالا جاسکتا، یہ نوٹ کے سامنے والے حصے کے بائیں جانب ہوتا ہے، اگر کسی سطح پر رکھ کر اسے دیکھا جائے تو دھاگہ چھوٹے چھوٹے وقفے کے ساتھ نظر آئے گا لیکن جب اسے روشنی میں دیکھا جائے تو پورا دھاگہ نظر آتا ہے، نوٹ کی مالیت دھاگے پر پرنٹ ہوتی ہے۔

 اگر آپ کو نوٹ لیتے ہوئے یہ فیچرز نظر نہ آئے تو اسے لینے سے گریز کریں، جعل ساز کسی جعلی نوٹ میں یا تو گہری پٹی پرنٹ کردیتے ہیں یا پوری پٹی کاغذ کی دو شیٹوں کے درمیان رکھ دیتے ہیں۔

قائداعظم کی واٹر مارک تصویر 

نوٹ جانچنے کا ایک اور طریقہ یہ  ہے کہ قائداعظم کی واٹر مارک تصویر ہے جو سامنے کے حصے میں بائیں جانب ہوتی ہے جب کسی سطح پر رکھ کر دیکھا جائے تو ہلکا سفید خاکہ نظر آنے لگتا ہے اور قائداعظم کی تصویر کرنسی مالیت کے ساتھ نظر آتی ہے، واٹر مارک پرنٹ نہیں کیا جاسکتا بلکہ اسے کاغذ کی موٹائی میں تبدیلی لاتے ہوئے تخلیق کیا جاتا ہے۔

کرنسی نوٹ کا کاغذ

آپ اپنی انگلی نئے نوٹ کے کاغذ کی سطح پر رگڑیں تو آپ کو سطح میں تبدیلی کا احساس ہوگا، اگر آپ کوئی بھی چیز ان باتوں سے ہٹ کر محسوس کریں تو نوٹ کو لینے سے انکار کردیں ۔

کرنسی نوٹ کا کاغذ کبھی بھی اس طرح الگ نہیں ہوسکتا جیسے ٹشو پیر ہوجاتے ہیں،اگر آپ نوٹ کے کناروں کو ایک دوسرے سے الگ دیکھیں تو اسے لینے سے انکار کردیں کیونکہ حقیقی نوٹ استعمال کے دوران کبھی بھی دو حصوں میں تقسیم نہیں ہوتا اور جعل ساز جعلی نوٹ بناتے ہوئے آگے اور پیچھے کے حصوں کو پرنٹ کرکے گلو سے جوڑتے ہیں۔

کرنسی نوٹ کا رنگ

حقیقی کرنسی نوٹ کا رنگ الٹراوائلٹ روشنی میں کبھی نہیں بدلتا، یہ جعلی کرنسی کو جانچنے کا بنیادی طریقہ ہے کہ سیاہ روشنی یا الٹرا وائلٹ روشنی نوٹوں کے بنڈل پر ڈالی جائے اور اگر آپ کسی نوٹ کو چمکتے ہوئے دیکھیں تو اسے مسترد کردیں۔

آسانی سے جانچنے والے نکات

نوٹ چاہے جتنا بھی پرانا ہو مگر قائداعظم کی شیروانی ہمیشہ ہاتھ پھیرنے پر ابھری ہوئی محسوس ہوتی ہے۔نوٹ کے کنارے پر موجود لکیریں صرف سامنے کی جانب سے ابھری ہوئی ہوتی ہیں۔

ڈائریکٹر فنانس اسٹیٹ بینک قادر بخش نے بتایا کہ کچھ لوگ نوٹ کو سفید کاغذ پر رگڑ کر دیکھتے ہیں کہ رنگ چھوڑنے یا نہ چھوڑنے سے جعلی نوٹ کا پتا چلتا ہے دیگر افراد آپ کو قائداعظم کی شیروانی رگڑنے کا مشورہ دیں گے اور وہ سخت ہو تو اسے مستند مان لیں گے جبکہ کچھ کہیں گے کہ اپنی انگلی کو بڑی مالیت کے نوٹوں کے کونوں پر رگڑیں اور اگر وہ سخت ہو تو نوٹ اصلی ہے، ان مشوروں کا بیشتر حصہ درست ہوسکتا ہے لیکن یہ جعلی یا اصلی نوٹ کو جانچنے کا درست طریقہ نہیں۔