سٹی42: سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں سمیت غیر ملکی شہریوں کیلئے بڑی خبر آ گئی۔ سعودی عرب میں کفالہ سسٹم کو تبدیل کرکے ملازمت کا نیا قانون نافذ کردیا گیا۔ نئے نظام کے تحت کفالت کا نظام ختم ہوجائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں کفالت کا نیا نظام اتوار (14 مارچ) سے لاگو ہوگیا ہے جس کے تحت کفالت کا نظام ختم ہوجائے گا، ملازمت و کاروبار کیلئے آئے لاکھوں غیر ملکی براہ راست مستفید ہوں گے۔ایک اندازے کے مطابق اس وقت سعودی عرب میں کم و بیش 84 لاکھ 40 ہزار غیرملکی کام کررہے ہیں جو براہ راست نئے قانون سے مستفید ہونگے۔
نئے قانون میں غیر ملکی کارکن کو ایک کمپنی سے دوسری کمپنی میں ملازمت کی اجازت کیلئے شرائط مقرر کی گئی ہیں۔ غیر ملکی کارکن پہلے آجر کے یہاں سے دوسرے آجر کے ہاں ملازمت کا مجاز ہے بشرطیکہ نیا آجر ملازمت دینے کیلئے تیار ہو۔نئے قانون کے نفاذ کے بعد سعودی عرب میں کام کرنیوالے غیر ملکیوں کو مختلف سہولتیں فراہم کی جائیں گی جن میں ملازمت کی تبدیلی کا اختیار بھی شامل ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نئے قانون کے تحت غیر ملکی کارکن موجودہ آجر کی منظوری کے بغیر ملازمت کا مصدقہ معاہدہ ختم ہونے پر دوسرے آجر کے پاس ملازمت کا حق دار ہے۔ سعودی وزارت افرادی قوت لیبر مارکیٹ میں ہونیوالی تبدیلیوں کو مدنظر رکھ کر نئے قوانین و ضوابط تیار کررہی ہے، ملازمت کے معاہدوں کی توثیق اور پیشہ وارانہ صحت وسلامتی کا فروغ اسی کا حصہ ہے، یہ لیبر مارکیٹ کو جدید بنانے کی طرف قدم ہے۔
ملازمت کا نیا نظام سہ نکاتی ہے اور اس کے چار بڑے اہداف ہیں، اس میں آجر اور اجیر کے حقوق کا تحفظ، لیبر مارکیٹ میں لچکدار ماحول پیدا کرنا، لیبر مارکیٹ کو مزید پرکشش بنانا اور آجرو اجیر کے تعلقات کے سلسلے میں ملازمت کے معاہدے کی اہمیت کو منوانا اور اسے مزید مضبوط بنانا شامل ہے۔