شہری موٹر سائیکل، گاڑیوں سے محروم، تازہ رپورٹ جاری

شہری موٹر سائیکل، گاڑیوں سے محروم، تازہ رپورٹ جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( علی ساہی ) لاہور پولیس شہرمیں چوری ہونے والی پانچ سو اکانوے موٹرسائیکلوں میں صرف ترپن برآمد کروا سکی جبکہ گرفتار ملزمان میں سے ایک بھی ملزم کی شناخت پریڈ نہ کروائی جاسکی۔

چوری کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ اور پولیس بے بس نظر آنے لگی ہے۔ لاہور سمیت صوبہ بھر میں کار چوری اور چھننے کی وارداتوں میں تشویشناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی دیکھیں تو صورتحال یہ ہے کہ پولیس‘ انٹی کار لفٹنگ سٹاف‘  قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی موجودگی اور جگہ جگہ ناکوں و چیک پوسٹوں کے باوجود کار چوروں کو پکڑنے میں ناکام نظر آرہی ہے۔

لاہور سمیت صوبہ کے دیگر شہروں سے روزانہ درجنوں کاریں اور موٹر سائیکل آسانی سے غاٗب کردی جاتی ہیں۔ ایسی وارداتیں اس حد تک بڑھ چکی ہیں کہ پولیس کے لئے یہ عام سا مسئلہ اور روزمرہ کا معمول بن گیا ہے۔ رواں سال کے پہلے دو ماہ کے دوران شہر سے پانچ سو اکانوے گاڑیاں اور موٹرسائیکل چوری اور چھینی گئیں جن میں پولیس نے صرف ترپن گاڑیاں وموٹرسائیکلی برآمد کیں۔

 آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے سی سی پی او لاہور کو ہدایت کی ہے کہ گاڑی چوری میں پکڑے گئے ملزمان کی فوری شناخت پریڈ کروائی جائے کیونکہ بھجوائی گئی رپورٹ کے مطابق کسی ایک ملزم کی بھی شناخت پریڈ نہ کروانا کارکردگی پرسوالیہ نشان ہے۔

 آئی جی پنجاب کی جانب سے پہلے بھی تحریری طور پر احکامات جاری کئے گئے مگر کوئی عملدرآمد نہ ہوسکا۔ سی سی پی او لاہور کو حکم دیا گیا کہ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شہریوں کی گاڑی اور جان ومال کی حفاظت کے لیے عملی اقدامات کریں۔

گاڑی چوری کی بڑھتی ہوئی وارداتیں اور ملزمان کی گرفتاری کی کم تعداد انویسٹی گیشن شعبہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ شہریوں کی عمر بھر کی کمائی سرعام لٹ رہی ہے۔ مگر ہماری پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں۔