سٹی42 : پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج خون کا عطیہ دینے اور اس عظیم کار خیر کا حصہ بننے والوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن منایا جا رہا ہے۔
جسم میں خون کی روانی زندگی کی علامت ہے جسے دوسروں میں بانٹ دینا کوئی معمولی بات نہیں، دنیا بھر میں ہر سال 14 جون کو بلڈ ڈونر ڈے منایا جاتا ہے جس کا مقصد نہ صرف خون عطیہ کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے بلکہ عام افراد کے دل سے ڈر نکالنا ہے۔طبی ماہرین کے مطابق قدرتی طور پر ہر 3 ماہ بعد جسم میں نیا خون بنتا اور پرانا ختم ہو جاتا ہے، خون کی ضرورت کبھی بھی کسی کو بھی ہو سکتی ہے تاہم ہیموفیلیا اور تھیلیسیمیا کا شکار لاکھوں بچوں کو ہر ماہ زندگی کی ڈور ٹوٹنے سے بچانے کیلئے سانس اور خون ایک برابر ہے۔
عطیہ کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ ان کیلئے سکون قلب کا باعث ہے کہ وہ کسی کی جان بچانے کا ذریعہ بن رہے ہیں، بلڈ ڈونیشن کیلئے متحرک تنظیمیں بھی اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ ڈال رہی ہیں۔
ایک فلاحی تنظیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ہر سال لاکھوں افراد خون کی بروقت دستیابی نہ ہونے پر جان کی بازی ہار جاتے ہیں، صحتمند افراد خون عطیہ کر کے کئی زندگیاں بچا سکتے ہیں۔