یوٹیوبر اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ عادل راجہ کو رہا کردیا گیا

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:  یوٹیوبر اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ عادل راجہ کو آج صبح لندن سے گرفتار کیا گیا تھا تاہم ذرائع کے مطابق انہیں رہا کردیا گیا ہے۔

 ان کے وکیل مہتاب عزیز کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ عادل راجہ کو پولیس نے تقریباً اٹھ گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد رہا کردیا۔

 اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ عادل راجہ نے پیر کو اپنا یوٹیوب چینل بند کرنے کے سلسلے میں بات کی تھی، منگل کو عادل راجہ کی گرفتاری کے بعد میں نے ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان کا اور ان کے اہل خانہ کے فون بند تھے۔

 مہتاب نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ عادل راجہ کو انسداد دہشتگردی کے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا۔

 یہ بھی پڑھیے: یوٹیوبر عادل راجہ لندن میں گرفتار

 ان کا کہنا تھا کہ عادل راجہ کسی غلط کام میں ملوث ہوتے تو میں خود پولیس کو رپورٹ کرتا، مجھے یقین ہے کہ عادل راجہ کسی غلط کام میں ملوث نہیں۔ 

 خیال رہے کہ اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی اور اکسانے کے الزام میں یوٹیوبر عادل راجا کو لندن پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ عادل راجا کو لندن میں بیٹھ کر اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی، شدت پسندی، انتشار، نفرت اور ریاست مخالف پروپیگنڈا کرنے پر گرفتارکیا گیا۔ عادل راجا کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں مقدمہ بھی درج ہے۔

 عادل راجہ یو ٹیوب پر پاکستانی اداروں کے خلاف نفرت انگیز مواد شیئر کر رہا تھا اور اس کے خلاف پاکستان میں دہشتگردی اور بغاوت کا مقدمہ درج ہے۔

 عادل راجہ کیخلاف دو دن قبل تھانہ رمنا میں انسداد دہشت گردی اور غداری کی دفعات کے تحت مقدمہ اسلام آباد کے شہری محمد اسلم کی درخواست پر درج کیا گیا ہے۔