( عظمت اعوان)وزیر اعلی پنجاب کے ڈی ایچ کیو سرگودھا میں پانچ ڈاکٹرز کو معطل کرنے کے معاملے پر دوسرے روز بھی وائے ڈی نے شہر کے ساتھ بڑے سرکاری ہسپتالوں کی اوپی میں ہڑتال کردی جسے اوپی ڈی بند ہونے سے سینکڑوں مریض آج بھی علاج سے محروم رہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سرگودھا کےدورہ پرپہنچے، اور ڈی ایچ کیوہسپتال کا بھی دورہ کیا، اس دوران مریضوں نے وزیراعلٰی سے ہسپتال میں بہترعلاج نہ ہونےکی شکایت کی جس کے بعد وزیراعلٰی حمزہ شہباز نے پانچ ڈاکٹرز کو معطل کرنے کا حکم جاری کیا۔
وزیراعلٰی کےاس حکم پرینگ ڈاکٹرز کا ایک گروپ سیخ پا ہوگیا جس نےاحتجاج کرتے ہوئے جناح ہسپتال، گنگارام ہسپتال،جنرل ہسپتال،،چلڈرن ہسپتال،میو ہسپتال،پی ائی سی ہسپتال،،شاہدرہ ٹیچنگ ہسپتال کی او پی ڈی کومکمل بندکردیاجبکہ شیخ زید ہسپتال کی اوپی ڈی کو کوجزوی طورپر بند رکھاگیاتاہم سروسز ہسپتال کی اوپی ڈی معمول کے مطابق کھلی رہی۔
ہسپتالوں کی اوپی ڈی میں آنے والے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا، سینکڑوں مریض نے علاج نہ ملنے پر احتجاج بھی ریکارڈ کرایا،مریضوں نے ہاتھ میں اوپی ڈی کی پرچی تھام کر علاج دو غریب مریضوں کی فریاد سنو کے نعرے لگائے۔
مریضوں نے کہا کہ وہ دور دراز علاقوں سے اتنے کرائے لگا کر ائے جبکہ ہسپتال پہنچے تو ڈاکٹرز نے ہڑتال کردی غریب جائے تو کہاں جائے نہ حکومت اس بات کا نوٹس لے رہی۔
ینگ ڈاکٹرز کی دوسرے روز بھی ہڑتال کے دوران مریضوں کا کوئی پرسان حال نہ تھا، مریض اور ان کے لواحقین پریشان اور دربدر پھرتے رہے،اس دوران ہسپتالوں کی انتظامیہ مریضوں کے علاج ومعالجے کے حوالے سے اقدامات اٹھانے سے باکل غافل رہی۔