ویب ڈیسک:نیپرا نے اپریل کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کراچی والوں کیلئے بجلی پانچ روپے اٹھائیس پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی۔ اضافےسے صارفین پر تقریبا دس ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
نیپرا میں کے الیکٹرک کی اپریل کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست پر سماعت ہوئی، کے الیکٹرک نے پہلے اپریل کی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی چار روپے چھیاسی پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست کی تھی جس پر نظرثانی کے بعد کے الیکٹرک نے پانچ روپے تیس پیسے فی یونٹ کا اضافہ مانگا، نیپرا نے اپریل کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ایک ماہ کیلئے بجلی پانچ روپے اٹھائیس پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دی۔
نیپرا میں کے الیکٹرک کی جنوری سے مارچ کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی، کے الیکٹرک نے پہلی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں چار روپے باون پیسے فی یونٹ کا اضافہ مانگا تھا جس پر نظر ثانی کرکے تین روپے نواسی پیسے اضافے کی درخواست کی گئی، نیپرا نے سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، نیپرا سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ نوٹفیکیشن کیلئے وفاقی حکومت کو بھجوائے گا-
دوران سماعت چیئرمین نیپرا نے کہا کہ بنیادی ٹیرف صرف ایک کمپنی کا نہیں پورے ملک کا ہے، بنیادی ٹیرف میں اضافے کی وجوہات کا سب کو علم ہے،حکومت بنیادی ٹیرف کے حوالے سے نیپرا میں درخواست دائر کرے گی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کے الیکڑک رات کے وقت لوڈشیڈںگ کیوں کررہی ہے ؟جس پر کے الیکٹرک حکام نے دعوی کیا کہ رات کے وقت لوڈشیڈنگ اعلانیہ ہے، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں، کے الیکٹرک حکام کا کہنا تھا کہ رات کو بجلی کی طلب 3500 میگاواٹ تک ہوتی ہےاور پیک اوقات میں بجلی کی قلت 400 میگاواٹ تک پہنچ جاتی ہے، چیئرمین نیپرا نے ہدایت کی کہ کے الیکڑک تمام شراکت داروں کےساتھ باقاعدگی سے اجلاس منعقد کرے اورتمام شراکت داروں کو اپنے اقدمات کے حوالے سے اعتماد میں لے۔