اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم پیکج 2020 میں توسیع کی منظوری دیدی

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم پیکج 2020 میں توسیع کی منظوری دیدی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانیوں کیلئے خوشخبری، اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی)  نے وزیراعظم پیکج 2020 میں توسیع کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت چینی، آٹا، چاول دالوں سمیت 5اشیاء پر ریلیف پیکج برقرار رکھا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق  وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ای سی سی نے وزیراعظم پیکج 2020 میں توسیع کی منظوری دے دی، یوٹیلیٹی اسٹورز پر گھی 300 فی کلو فروخت کرنے کی منظوری دی گئی ہے، چینی، آٹا، چاول دالوں سمیت 5 اشیاء پر ریلیف پیکج برقرار رکھا جائے گا،ای سی سی نے یوٹیلٹی اسٹورز کیلئے 3 ارب 44 کروڑ روپے کی ضمنی گرانٹ منظور کرلی ہے۔ 

مزید برآں وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امپورٹڈ  حکومت کی بات کرنا بچوں والی بات ہے، آئی ایم ایف کی خوشنودی حاصل کرنا ہمارا مقصد نہیں، پاکستان کی بہتری کیلئے ہی ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، ہم نے پیٹرول اور ڈیزل 60، 60 روپے بڑھایا، اگر مزید کوئی مزید اقدام کرنا پڑا تو ہم کریں گے، پیٹرول بھی مزید مہنگا کرنا پڑا تو کریں گے۔ 

انہوں نے کہا کہ حکومت پیٹرول پر کوئی ٹیکس نہیں لے رہی، ابھی بھی سبسڈی دے رہی ہے۔آئی ایم ایف کہتا ہے کہ سبسڈی ختم کریں، نقصان ختم کرو، جب نقصان ختم کروگے تو اگلے مالی سال میں بجٹ سرپلس ہوگا،پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کے ساتھ ٹھیک معاہدے نہیں کیے، آئی ایم ایف کہتا تھا خسارہ ختم کرو، عمران خان اورشوکت ترین معاہدہ کرکے آئے کہ ہر ماہ پیٹرول پر 4روپے ٹیکس لگائیں گے، دو فیصد سیلز ٹیکس بڑھائیں گے،یہ معاہدہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہم نے نہیں انہوں نے کیا تھا۔ 

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان اور شوکت ترین نے آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ کیا وہ پاکستان کے حق میں نہیں ہیں، میری کوشش ہے کہ پی ٹی آئی والا معاہدہ آئی ایم ایف کے ساتھ تبدیل ہوجائے۔آئی ایم ایف کے ساتھ جس طرح معاہدہ ہوجائے گا تو اس دن ڈالر قابو میں آجائے گا،موجودہ حالات جیسے کبھی معیشت کے حالات نہیں دیکھے،عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت124ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے، عمران خان اگر تیل کی قیمتوں پر لانگ مارچ کرتے ہیں تو آجائیں اس سے میری اور میری جماعت کی سیاست خراب ہوگی تو کوئی بات نہیں پاکستان کا نقصان تو نہیں ہوگا ناں۔