عثمان علیم: محکمہ ٹرانسپورٹ کے لیے نئے مالی سال میں 16 ارب 80 کروڑ کا بجٹ مختص، 97 فیصد بجٹ اورنج ٹرین کی نظر ہو گیا ، دیگر شہر اور ترقیاتی منصوبے نظر انداز کر دیئے گئے۔
رواں مالی سال محکمہ ٹرانسپورٹ کے لیے 16 ارب 80 کروڑ کا ترقیاتی بجٹ مختص کر دیا گیا، پنجاب میں ٹرانسپورٹ سیکٹر کا 97 فیصد ترقیاتی بجٹ اورنج ٹرین کھا گئی،اورنج ٹرین کی مختلف سکیموں کے لیے 15 ارب 67 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیا گیا ہے۔
نئے مالی سال کے بجٹ میں دس جاری جبکہ پانچ نئی سکیمیں شامل ہیں، دس جاری ترقیاتی سکیموں کو مکمل کرنے کے لیے مجموعی طور پر 16 ارب دس کروڑ 20 لاکھ مختص کیا گیا ہے، پانچ نئی ترقیاتی سکیموں کی مد میں69 کروڑ 75 لاکھ خرچ کیا گیا ہے، جس میں شہر میں دو سو نئے بس سٹاپ اور شیڈز کی تعمیر کے لیے دو کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
لاہور ٹرانسپورٹ ہاؤس میں سہولیات کے فقدان کو پورا کرنے کے لیے دو کروڑ 50 لاکھ ،لاہور میں الیکٹرک بسوں کی خریداری کے لیے 63 کروڑ 20 لاکھ، شہر میں سینٹرالائیز آٹومیٹڈ بس فیئر سسٹم کے پائلٹ پراجیکٹ کے لیے دو کروڑ 50 لاکھ کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کوئی نیا اور بڑا پراجیکٹ رواں سال شروع نہیں کرے گا، نئے بجٹ میں دیگر شہروں کی ٹرانسپورٹ سکیموں کو مکمل نظر انداز کیا گیا ہے۔