ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

محکمہ خوراک ملازمین کا گندم خریداری مہم ختم کرنے کا مطالبہ

محکمہ خوراک ملازمین کا گندم خریداری مہم ختم کرنے کا مطالبہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

لوئر مال (عمران یونس) محکمہ خوراک ملازمین نے گندم خریداری مہم ختم کرنے کا مطالبہ کردیا، ملازمین کا کہنا ہے کہ کورونا وباء کے پیش نظر گندم خریداری مہم میں 1400 سے زائد فیلڈ سٹاف کی زندگیاں داؤ پر نہیں لگا سکتے۔

محکمہ خوراک کے فیلڈ سٹاف ویلفیئر ایسوسی ایشن نے گندم خریداری مہم 21-2020 کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، ایسوسی ایشن عہدیداروں نے سینئر وزیرخوراک عبدالعلیم خان سے ملاقات کا وقت مانگ لیا۔

ذرائع کے مطابق لاہور سمیت صوبہ بھر کے 377 گندم خریداری مراکز پر 1400 سے زائد فیلڈ سٹاف تعینات ہیں، گندم خریداری کیلئے سٹاف کو منڈیوں، مارکیٹوں اور کسانوں سے ملاقاتیں کرنا پڑتی ہیں جبکہ عام مارکیٹ میں گندم خریداری قیمت 1800 روپے فی من ہونے کے باعث کسان حکومت کو 1400 روپے میں گندم بیچنے سے انکاری ہیں، اب تک 40 لاکھ 87 ہزارٹن سے زائد گندم کا ہدف مکمل کر لیا گیا ہے،عہدیداروں نے مطالبہ کیا کہ خریداری مہم کوجلد از جلد ختم کرکے عملے کی جان بچائی جائے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے نجی شعبے کو بغیر کسی حساب کتاب کے گندم درآمد کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے اور ساتھ ہی اس درآمد پر 60 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی بھی ختم کردی ہے۔

یاد رہے کہ 4 جون کو صوبائی وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا تھا کہ محکمہ خوراک کے پاس گندم کے ذخائر 43لاکھ میٹرک ٹن سے تجاوز کر چکے ہیں جو گزشتہ 10برسوں کا نیا ریکارڈ ہے ،پنجاب حکومت کی کوشش ہے کہ اس تاریخی خریداری کا فائدہ عام آدمی تک پہنچائیں۔

عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ 3 برس کے مقابلے میں سب سے زیادہ گندم خریدی ہے، گندم خریداری کا 45 لاکھ میٹرک ٹن کا سب سے بڑا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جیسے ہی ٹارگٹ مکمل ہوگا فلور ملز کا کوٹہ بڑھا دیں گے ،پنجاب کے عوام کو گندم کی قلت نہیں آنے دیں گے۔

Sughra Afzal

Content Writer