بھارت کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے،پاکستانی ٹیم دنیا کی کسی بھی ٹیم کو ہرا سکتی ہے،شاہد آفریدی  

Shahid Afridi,City42
کیپشن: Shahid Afridi,file photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک )پاکستان کرکت ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ کے لیے بھارت جانے کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے بلکہ پاکستان ٹیم بھارت ضرور جائے اور  وہاں سے جیت کر واپس آئے۔

پاکستانی ٹیم ایسی شیپ میں ہے دنیا کی کسی بھی ٹیم کو ہرا سکتی ہے، ہوتا ہے یہ چھ آٹھ ماہ کے اندر چھ چیئرمین تبدیل ہو گئے، جو بھی چیئرمین پی سی بی ہو اسے دو سے تین سال کا وقت دینا چاہئے، بہت ساری این کی اوز سندھ میں کام کر رہی ہیں،اب تھوڑا کام بلوچستان کی طرف کر رہے ہیں 

سندھ پریمیئر لیگ سے متعلق ایک تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ بھارت میں پریشر ہوتا ہے ان کے دور میں تو وہ چوکے چھکے لگاتے تھے تو کوئی تالی تک نہیں بجاتا تھا، بنگلور میں کامیابی کے بعد ٹیم بس پر پتھراؤ بھی ہوا لیکن اس پریشر کا اپنا مزہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی اور پاکستانی کرکٹ بورڈز کے درمیان جو بھی معاملات طے ہوں اس کا آفیشل اعلان ہونا چاہیے تاکہ کوئی بدنظمی نہ ہو، بورڈ کے اندر سے خبریں سامنے آنا درست عمل نہیں ہے۔

View this post on Instagram

A post shared by 24NewsHD.Tv (@24newshd.urdu)

ان کا کہنا تھا ہر چیئرمین یہ سمجھتا ہے کہ وہ جو کام کر رہا ہے وہ بہتر ہے جبکہ سابق چئیرمینوں نے اچھے کام نہیں کیے، یہ سب سے بڑا مسئلہ ہے، باقاعدہ ایک سسٹم ہونا چاہیے چاہے چہرے بدلتے رہیں، ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کے اہم فیصلے کون لے گا ایسا نہ ہو کچھ دنوں بعد بلیم گیم شروع ہو جائے۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ کرکٹ کمیٹی میں کرکٹرز کا ہونا ضروری ہے کیونکہ یہ کرکٹرز کا شو ہے اور کمیٹی میں کرکٹرز ہوں گے تو چیئرمین مضبوط ہو گا۔

سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے حوالے سے شاہد آفریدی نے کہا کہ پاکستان ٹیم بہترین شکل میں ہے، ہر شعبے میں مضبوط ہے، پاکستان ٹیم کسی بھی فارمیٹ میں کسی بھی ٹیم کو ہرا سکتی ہے، آگے 8 سے 9 ماہ مسلسل کرکٹ ہے، کھلاڑیوں کو اپنی فٹنس پر توجہ دینا ہوگی اور فٹنس برقرار رکھنا ہو گی۔

سابق کپتان نے کہا کہ پاکستان ٹیم کی بینچ اسٹرینتھ مضبوط ہونی چاہیے، ایسا نہ ہو شاہیں، بابر یا رضوان فٹ نہ ہوں تو مشکل پڑ جائے اس لیے کہتا رہا ہوں کہ دو ٹیمیں بننی چاہئیں، پاکستان اے ٹیم کا ہونا بہت ضروری ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر بیک اپ کھلاڑی موجود ہوں۔

سابق کپتان شاہد آفریدی نے مزید کہا اس لیگ کا برنڈ ایمبیسیڈر بننے پر بہت خوشی ہے جس طرح ناصر حسین شاہ نے سندھ کے کھلاڑیوں کے لیے اقدام اٹھایا میری خواہش ہے بلوچستان میں بھی ایسا ہو آپ اس لیگ کو سارا سال چلنے دیں،سندھ کے بچوں کو بھی پاکستانی ٹیم کا حصہ بننا چاہئے، میڈیا بھی اس لیگ کو مثبت طریقے سے دکھائے۔