شیخ رشید کی گرفتاری کے لیے راولپنڈی پولیس کا چھاپا

شیخ رشید کی گرفتاری کے لیے راولپنڈی پولیس کا چھاپا
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : پولیس نے شیخ رشید کی گرفتاری کے لیے علی الصبح چھاپا مارا، تاہم شیخ رشید کے نہ ملنے پر پولیس واپس چلی گئی۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی گرفتاری کے لیے راولپنڈی پولیس ایک بار پھر متحرک ہو گئی اور اس سلسلے میں جمعہ لی صبح راولپنڈی میں شیخ رشید کے بھتیجے کے گھر پر چھاپا مارا گیا۔ پولیس اہل کاروں نے گھر کو حصار میں لیے رکھا، تاہم شیخ رشید احمد پولیس کے ہاتھ نہیں آئے۔ بعد ازاں شیخ رشید کے نہ ملنے پر پولیس واپس روانہ ہوگئی۔

 دوسری جانب شیخ رشید نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ ‏آنے والا الیکشن  حساب اور احتساب ہوگا ۔ قیامت سے پہلے حکومت پر سیاسی قیامت ٹوٹے گی ۔ شیخ رشید نے آئی ایم ایف قرض پروگرام کی منظوری  سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ  قرضہ اس وقت ملا جب مہمان اداکاروں کا کھیل ختم ہونے والا تھا اور معاہدے کا آخری دن تھا۔  ایک سال ضائع کیا، یہ کہتے تھے ہمارے پاس پلان بی اور سی ہے۔ حقیقت میں ان کے پاس کوئی پلان نہیں تھا۔  سعودی عرب اور یو اے ای نے 3 ارب ڈالر کسی اور کے منہ اور کہنے پر دیے ۔ ان کے کہنے پر 5 ڈالر کوئی خیرات نہیں دیتا ۔

سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ جس ملک جاتے ہیں لوگ کہتےہیں وہ آئے بھیک مانگنے والے ۔ شہباز شریف تقریری مقابلے پر نکلا ہوا ہے، دِن میں آدھی درجن تقریریں کرتا ہے اور آدھی درجن تصویریں کھنچواتا ہے۔   15 مہینے میں نتیجہ صرف آئی ایم ایف کے 1 ارب ڈالر کی پہلی قسط کا قرضہ ہے۔  دنیا اور آئی ایم ایف جمہور کی آواز کا احترام کرتی ہے اور قرضے کی 3 قسطوں کی بنیادی وجہ الیکشن کی یقین دہانی ہے ۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ بجلی، گیس مہنگی اور سبسڈی ختم، غریب پر مہنگائی کا مزید بوجھ بڑھے گا ۔ نہ ایکسپورٹ ہے نہ ترسیلات ہیں۔ کارخانے  چل نہیں رہے، گروتھ صفر ہے ۔ اوورسیز ناراض ہیں۔ ادائیگیاں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر سے 6 گنا زیادہ ہو گئی ہیں ۔ زرداری نے خاموشی تانی ہے، بلاول کی امریکی یاترا ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی۔  فضل الرحمٰن بھی بیزار ہے۔ یہ کہتے ہیں سیاست نہیں بچائی ریاست بچائی ہے  حالانکہ انہوں نے اپنے آپ کو کرپشن اور منی لانڈرنگ کے کیسوں سے بچایا ہے۔
 

Ansa Awais

Content Writer