سٹی ( 42 نیوز) گنج بخش روڈ کی گلیوں میں سیوریج کا ناقص نظام شہریوں کے لیے درد سر، پی پی 162 کا علاقہ ہمدانی پارک مسائل کی آماجگاہ، پی پی 146 محلہ شکرگڑھ میں سیوریج مسائل کا انباز، پی پی 163 اسماعیل پورہ کے علاقہ میں ٹوٹی گلیاں سے مشکلات کا سامنا، دوسری جانب نکاسی آب کیلئے واسا کیخلاف احتجاج کرنا جرم بن گیا۔
تفصیلات کے مطابق گنج بخش روڈ کی گلیوں میں سیوریج کا ناقص نظام شہریوں کے لیے درد سر، بدبو سونگھتے سونگھتے شہری سراپا احتجاج بن گئے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ کوئی واسا کا نمائندہ بات بھی نہیں سنتا۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈیرھ سال ہو گیا نہ تو علاقے کا چئیرمین کوئی کام کرتا ہے اور نہ ہی کوئی بات سنی جاتی ہے۔ واسا حکام کو بھی بارہا فون کیا لیکن کوَئی مسئلہ حل کرنے نہیں آتا۔ گندے پانی کی وجہ سے مختلف بیماریاں اور تعفن پھیل رہا ہے۔ بارش کے باعث علاقہ مزید تعفن زدہ ہوجاتا ہے۔
پی پی 162 کا علاقہ ہمدانی پارک مسائل کی آماجگاہ بن گیا، صحت و صفائی کے دعوے ہوا میں دھول، کھلا نالہ حادثات اور مختلف بیماریوں کا سبب بننے لگا۔
حلقہ این اے ۱۳۱ میں ریکارڈ ترقیاتی کام کروانے کے دعوے صرف باتوں تک محدود، شہری سابق حکمران جماعت پر برس پڑے، پی پی 162 کا علاقہ ہمدانی پارک سیوریج کوڑا کرکٹ سمیت دیگر مسائل کی آماجگاہ ہے۔
ہمدانی پارک میں موجود کھلا نالہ علاقہ میں بدبو تعفن اور بیماریاں بانٹے لگا، علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ نالہ کے اطراف میں کوئی دیوار موجود نہیں جس کے باعث گاڑیاں، موٹرسائکلیں نالے میں جا گرنے کے واقعات عام ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے سابق حکمران جماعت نے لاہور کو پیرس بنانا تو دور کی بات صحت و صفائی جیسی بنیادی سہولیات سے بھی محروم کر دیا ہے۔
ہمدانی پارک میں موجود گورنمنٹ سکول کے سامنے لگے کوڑے کے ڈھیر بھی پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب کے دعووں کو شرمندہ کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ عوام باشعور ہیں۔ آئندہ انتخابات میں انہی نمائندوں کو منتخب کریں گے جوعلاقہ مکینوں کے مسائل حل کروانے کے قابل ہوں گے۔
دوسر ی جانب پی پی 146 محلہ شکرگڑھ میں سیوریج مسائل کی وجہ سے مکینوں کو شدید پریشانی کا سامنا، اہل علاقہ کا این اے 123کے امید وار ملک ریاض اور ن لیگ کے سینیئر رہنما حمزہ شہباز کے خلاف احتجاج، محلہ شکرگڑھ کے مکینوں کا کہنا تھا کہ علاقے میں سیوریج پائپ لائن پرانی بچھائی گئی ہے، جسے تاحال تبدیل نہیں کیا گیا۔ علاقے میں کھڑا سیوریج کا پانی مکینوں کے لیے وبال جان بن چکا ہے۔ علاقے میں بیماریاں پھیل رہی ہیں۔
علاوہ ازیں پی پی 163 اسماعیل پورہ کے علاقہ میں ٹوٹی گلیاں اور سیوریج کا مسئلہ سابقہ دور حکومت کی کارکردگی کا منہ چڑانے لگا۔ ووٹ دینے کے معاملہ پر تحریک انصاف اور لیگی حامیوں میں تکرار اور بحث ومباحثہ، این اے 131 اور پی پی 163 سے سابقہ دور حکومت میں خواجہ سعد رفیق ایم این اے اور میاں نصیر ایم پی اے بنے مگر اسماعیل پورہ کا علاقہ اب تک سیوریج اور ٹوٹی گلیوں کے مسائل سے دو چار ہے۔ مسائل کی نشاندہی اور ووٹ دینے کے معاملہ پر پارٹی حامیوں نے آپس میں تکرار شروع کر دی۔
مکینوں کا کہنا تھا کہ سیوریج کے مسئلے کو بہت بار حکام بالا تک پہنچانے کی کوشش کی مگر کوئی شنوائی نہ ہوئی جبکہ لیگی حامیوں کا اس موقع پر کہنا تھا کہ مسلم لیگ نے علاقہ کی تقدیر بدل دی۔
دوسری جانب نکاسی آب کیلئے واسا کیخلاف احتجاج کرنا جرم بن گیا۔ واسا نے اپنی نا اہلی چھپانے کے لیے جنرل ہسپتال کےعلاقےعوامی کالونی اور جہانگیر پارک کے کونسلر اور اس کے بھائی کیخلاف پرچہ کروادیا
وارڈ نمبر1یو سی 228 کے کونسلر ملک سلیم اعوان اور ان کے بھائی ملک اقبال کا واسا ملازمین کو ڈیوٹی یاد دلوانا اچھا نہیں لگا، واسا ملازمین نے دونوں بھائیوں کے خلاف پرچہ کروادیا۔ کونسلر اور ان کے بھائی کوعدالت میں پیشی بھگتنا پڑگئی۔ ہڑتال کی وجہ سے ملزمان کی عبوری ضمانت کے لیے تاحال کوئی کارروائی نہ کی جا سکی۔
واسانے مسائل حل کرنے کی بجائے شہریوں کےخلاف پرچہ کروانا اپنا فرض سمجھا۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ احتجاج کرنا شہریوں کا حق ہے، علاقےمیں چار فٹ پانی جمع ہونے سے مکین شدید مشکلات سے دوچارہیں۔ ڈیپوزل سسٹم بند تھا اس میں بیٹری بھی نہیں تھی۔ واسا حکام کو ان کی ذمہ داری سے آگاہ کیا گیا تو انہوں نےسرکاری کاموں میں مداخلت اور عملے پر تشدد کا پرچہ کرادیا۔ علاوہ ازیں سول جج رائے نعیم کھرل نے ہڑتال کے باعث کیس کی سماعت23 جولائی تک ملتوی کردی۔