پی ٹی آئی کے امیدوار پرڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر کے سٹاف کو یرغمال بنانے کا مقدمہ

 پی ٹی آئی کے امیدوار پرڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر کے سٹاف کو یرغمال بنانے کا مقدمہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: رحیم یار خان میں آزاد امیدوار ممتاز مصطفیٰ اور ان کے سو ساتھیوں پر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر (ڈی آر او) کے دفتر میں گھس کر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر اور  ان کے سٹاف کو یرغمال بنانے پر  مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان جو ڈسٹرکٹ  ریٹرننگ آفیسر کے فرائض انجام دے رہے ہیں انہوں نے بتایا کہ ڈی سی اور ڈی آر او آفس میں پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والا امیدوار ممتاز مصطفیٰ ایڈووکیٹ زبردستی گھس آیا۔  پی ٹی آئی کے ممتازمصطفیٰ ایڈووکیٹ کے ہمراہ 100سے زیادہ افراد تھے، اس کے حامیوں نے دفتر میں مجوود سٹاف سے بدتمیزی کی اور سرکاری انتخابی دستاویزات چھیننےکی کوشش کی۔ 


ڈپٹی کمشنر نے بتایاکہ ممتازمصطفیٰ کےساتھیوں نے ڈی آر و اور سٹاف کویرغمال بنایا،  حلقہ این اے171 سے آزاد امیدوارانتخابی دستاویزات میں من پسند رد و بدل کرانا چاہتے تھے۔

 
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملنے پرپولیس ان کے دفتر پہنچی تو ممتاز مصطفیٰ اور اس کے ساتھی 3 گھنٹے بعد نعرے لگاتے ہوئے دفتر سےچلے گئے۔

 پولیس نے ممتاز مصطفیٰ اس اس کے سو سے زیادہ ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ 

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ممتاز مصطفیٰ نے اے آر او اور ڈی آر او کے دفاتر کے باہر  آ کرہوائی فائرنگ کی، امیدوار نے پی ٹی آئی نظریاتی کا انتخابی نشان زبردستی الاٹ کروانے کی کوشش کی۔ پی ٹی آئی امیدوار اور اس کے ساتھیوں نے اسسٹنٹ کمشنر لیاقت پور پر حملہ کیا اور دفتر میں توڑ پھوڑ کی۔