"نورین رو رہی ہے" والی کارکن نے کراچی کیوں چھوڑا،تفصیل پتہ چل گئی

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

اویس کیانی: سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی پیٹیشن کی سماعت کے دوران انٹرا پارٹی الیکشن میں شرکت کے موقع سے محروم رکھے جانے کی گواہی دینے والی پی ٹی آئی کی مشہور خاتون کارکن نورین سپریم کورٹ فیصلے پر خوش ہیں۔ 

نورین گزشتہ دنوں پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کو مسترد کئے جانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلہ کے حوالے سے مسلسل سوشل میڈیا میں توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔ ان کے حوالے سے ٹویٹر میں ایک ہیش ٹیگ #نورین_رو_رہی_ہے بنا گیا تھا جس میں لاکھوں پاکستانیوں نے اپنے تبصرے شئیر کئے۔ بعض تبصروں میں نورین پر تنقید کی گئی تھی جبکہ بعض تبصروں میں پی ٹی آئی کے آج غیر جمہوری قرار دیئے گئے انترا پارٹی الیکشن پر تنقید کی گئی۔

ہفتہ کے روز سپریم کورٹ مین اپنی گاہی کے ھوالے سے نورین نے بتایا کہ انہوں نے چیف جسٹس کے روبرو بہت سی باتیں نہیں بتائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں پی ٹی آئی کے ساتھ وابستگی کی وجہ سے کراچی مین پاکستان سٹیل ملز کی نوکری سے نکالا گیا، اس وابستگی کی وجہ سے ان کو تشدد کا سامنا کرنا پڑا اور کراچی چھوڑ کر جان کے تحفظ کے لئے اسلام آباد منتقل ہونا پڑا۔

نورین  نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کو جعلی قرار دے کر مسترد کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلہ پر چیف جسٹس آف پاکستان کا شکریہ  ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج کا فیصلہ میرے جیسے سینکڑوں ورکرز کی حوصلہ افزائی ہے۔

علی گوہر نے جب کہا کہ نورین پارٹی کا حصہ نہیں تو بہت دکھ ہوا تھا۔ پی ٹی آئی میں جن خواتین کی جدوجہد تھی وہ ہمیشہ نظر انداز ہوئیں ۔

ایک سوال کے جواب میں نورین نے بتایا کہ پی ٹی آئی کا انتڑا پارٹی الیکشن جب ہو گا وہ اس میں حصہ لیں گی۔