سٹی 42: پنجاب اسمبلی تحلیل کی سمری پر دستخط کا معاملہ ،گورنر پنجاب نے صوبائی اسمبلی کی تحلیل کا حصہ نا بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے پنجاب اسمبلی کوتحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کرنے سے انکار کردیا ،ان کا کہناہے کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں اسمبلی کی تحلیل کے عمل کا حصہ نہیں بنوں گا،ایسا کرنے سے آئینی عمل میں کسی قسم کی رکاوٹ کا کوئی اندیشہ نہیں کیونکہ آئین اور قانون میں صراحت کے ساتھ تمام معاملات کے آگے بڑھنے کا راستہ موجود ہے۔
یاد رہے کہ پنجاب اسمبلی 10 بجکر 11 منٹ پر پنجاب اسمبلی از خود تحلیل ہوجائے گی ،وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے 12 جنوری کی رات دس بجکر دس منٹ پر گورنر پنجاب کو اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھیجی تھی ،پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے 72 گھنٹوں میں وزیر اعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی کے مابین نگران وزیر اعلی کی نامزدگی کےلئے نشست ہوگی ۔
چودھری پرویز الٰہی اور حمزہ شہباز تین تین نام نگران وزیر اعلیٰ کیلئے پیش کرینگے ،چودھری پرویز الٰہی اور حمزہ شہباز نگران وزیر اعلی کی نامزدگی میں ناکام رہے تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس جائے ،سپیکر پنجاب اسمبلی کی تشکیل کردہ پارلیمانی کمیٹی فیصلہ ناکرسکی تو الیکشن کمیشن نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نامزد کرینگے ،آئینی طور پر 21 جنوری تک نگران وزیر اعلی کی نامزدگی ہونی چاہیے ،نگران وزیر اعلی کے حلف لینے تک چودھری پرویز الہی وزیر اعلی پنجاب کے منصب پر فائز رہیں گے۔
میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں اسمبلی کی تحلیل کے عمل کا حصہ نہیں بنوں گا۔ ایسا کرنے سے آئینی عمل میں کسی قسم کی رکاوٹ کا کوئی اندیشہ نہیں کیونکہ آئین اور قانون میں صراحت کے ساتھ تمام معاملات کے آگے بڑھنے کا راستہ موجود ہے۔