سندھ بلدیاتی انتخابات میں دہشتگردی کا خطرہ، الرٹ جاری

Sindh Election
کیپشن: Sindh Election
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی42) کراچی سمیت سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں دہشتگردی کا خطرہ، حساس اداروں نے الیکشن کمیشن کو آگاہ کر دیا۔  

کراچی میں حساس اداروں کا اجلاس ہوا ہے جس میں 15 جنوری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا، کالعدم ٹی ٹی پی اور بی ایل اے سندھ میں دہشت گردی کر سکتے ہیں۔اداروں نے الیکشن کمیشن کو صوبے میں شدید سکیورٹی خدشات سے آگاہ کردیا۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق سندھ کے حالیہ بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں صوبائی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے کوئی ایک پولنگ اسٹیشن بھی نارمل کلیئر نہیں کیا گیا۔

  کراچی میں مجموعی طور پر 1340 پولنگ اسٹیشن حساس ترین جبکہ 3655 پولنگ اسٹیشن حساس قرار دیئے گئے ہیں, حیدرآباد ڈویژن میں 1005 پولنگ اسٹیشن حساس ترین جبکہ 2874 پولنگ اسٹیشن حساس قرار دیئے گئے، یوں کراچی اور حیدرآباد میں مجموعی طور پر 2345 پولنگ اسٹیشن حساس ترین جبکہ 6532 حساس ہیں۔

آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ایس او پی کے مطابق حساس ترین پولنگ اسٹیشن پر 8 جبکہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر 4 اہلکار تعینات کیے جانے ہیں، اس فارمولے کے تحت صرف پولنگ اسٹیشنز پر تعینات کرنے کیلئے کراچی میں 25 ہزار 340 جبکہ حیدرآباد کے لئے 19536 اور مجموعی طور پر 44876 پولیس اہلکار درکار ہیں جبکہ بلدیاتی انتخابات میں گشت اور دیگر تعیناتیوں کیلئے بھی ہزاروں کی نفری اس کے علاوہ درکار ہے۔