ویب ڈیسک: آئی ٹی کے 21 سالہ طالبعلم نے سوشل میڈیا سائٹ پر ہم جنس پرست لڑکی بن کر کالج کی 40 طالبات کو اپنے چنگل میں پھنسا لیا، بلیک میل کرکے لاکھوں ہڑپ کرلئے۔
رپورٹ کے مطابق فریزر ٹاؤن بنگلورو کے ایک 21 سالہ آئی ٹی طالب علم پراپنچ نچپا نے انسٹا گرام پر پرتکشیا بوہرہ کے نام سے 2021 میں ایک اکاؤنٹ تشکیل دیا اور خود کو ایک ایسی سنگل ہم جنس پرست لڑکی ظاہر کیا جو اپنی ساتھی کی تلاش میں ہے۔
ہم جنس پرست کے روپ میں کالج طالبات نے اس سے ہمدردی ظاہر کی اور اس کا جیون ساتھی بننے کی خواہش کا اظہارکیا جس پر چیٹنگ کے ذریعے اس نے کم وبیش 40 طالبات کو اعتماد میں لے کر اپنے چنگل میں جکڑ لیا اور ان کے ساتھ نازیبا تصاویر اور ویڈیوز کا تبادلہ کرتا رہا۔ اس نے اپنی شکار طالبات کو یہ جھانسا دے رکھا تھا کہ وہ بھی ایک خاتون ماڈل ہے اور انہیں بھی ماڈلنگ کی دنیا میں متعارف کراسکتا ہے لیکن اس کے لئے بولڈ تصاویرچاہیے ہوں گی۔
طالبات سے ان کی بولڈ تصاویر لے کر نچپا نے پھر انہیں بلیک میل کرنا شروع کردیا اور کہا کہ اگر اس کے مطالبات نہ مانے گئے تو وہ تصاویرسوشل میڈیا پر پوسٹ کردے گا۔ اس نے اپنے ہرشکار سے دو لاکھ فی کس وصول کئے، تاہم ایک لڑکی نے پیسے دینے کی بجائے پولیس کے پاس چلی گئی جس پر مقدمہ درج کرکے پولیس نے تفتیش شروع کی تو کڑیاں ملتی چلی گئیں اور نچپا بآلاخر پولیس کی گرفت میں آگیا۔