(سٹی 42) اسلام آباد ہائی کورٹ نے نعیم بخاری کو بطور چیئرمین پی ٹی وی کام سے روک دیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں وفاقی کابینہ کو دوبارہ نظرثانی کی ہدایت۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے ہم یہ معاملہ وفاقی کابینہ کو بھیج رہے ہیں وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو مدنظر رکھ کر اس کو دیکھیں۔ عدالت عمومی طور پر ایگزیکٹو کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتی،اس تعیناتی کو کالعدم نہیں کر رہی تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے دوران سماعت ریمارکس دیے آپ نے سمری بھیجتے ہوئے سپریم کورٹ کے فیصلے کا متعلقہ پورشن نہیں پڑھا۔ کوئی قانون سے بالاتر نہیں، نعیم بخاری صاحب ہمارے لیے قابل احترام ہیں۔ کیا عمر کی حد میں نرمی کی گئی ہے؟
وزارت اطلاعات کے نمائندے بتایا عمر کی حد میں نرمی کی گئی ہے۔ ایک سمری 13 اور دوسری 26 نومبر کو بھیجی گئی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے آپ نے خود ہی نعیم بخاری کو چیئرمین مقرر کرکے سمری کابینہ کو بھجوا دی، آپ نے سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں پڑھا ؟ اُس میں کیا لکھا ہے ؟ تنخواہ لیں یا نہ لیں وہ الگ بات ہے ، طریقہ کار کے بارے میں بتائیں۔ آپ کو چاہیے تھا کہ کابینہ کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق بتاتے. جب آپ سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھے بغیر سمری بنائیں گے تو کابینہ کو بھی شرمندگی ہو گی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ نہ کابینہ نے واضح طور پر عمر کی ریلیکشن کا کوئی فیصلہ کیا نہ آپ نے صحیح سمری بھیجی۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت دو ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔